واشنگٹن ،13 جنوری (رائٹر) امریکی صدر بارک اوبامہ نے کل کہا کہ ایران کے نیوکلیائی پروگرام پر روک لگانے کا عمل آئندہ 20 جنوری سے شروع ہو جائے گا۔ ایسی صورت میں ایران کو اقتصادی معاملوں میں کچھ راحت دی جانی چاہئے۔امریکہ اور دنیا کی چھ بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان گذشتہ نومبر میں یہ طے ہوا تھا کہ ایران اپنے متنازعہ نیوکلیائی پروگرام کو آگے نہیں بڑھائے گا۔ ایسے حالات میں امریکہ نے باقی ملکوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے تیل اور دیگر اقتصادی وسائل پر اسے تھوڑی راحت دی جائے۔ مسٹر اوبامہ نے کہا کہ گذشتہ دہائی میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جب ایران کے نیوکلیائی پروگرام پر روک لگائی جاسکے گی۔ مسٹر اوبامہ نے کہا کہ اس کے ذریعہ انہوں نے ایک بہترین ہدف کو حاصل کرلیا ہے جو دنیا کو نیوکلیائی خطروں سے محفوظ رکھے گا۔ ان سب کے باوجود امریکی کانگریس ایک نیا بل پاس کرکے ایران کے خلاف نئی پابندی لگانے کی سمت کی طرف پیش قدمی کررہی ہے تاکہ اس سمجھوتے کے تحت ایران پر ایک طرح کا دباؤ ڈالا جاسکے لیکن مسٹر اوبامہ نے کہا کہ اگر کانگریس نے اس بل کو منظوری دے دی تو وہ اس کے خلاف ویٹو کا استعمال کریں گے۔