ہنوئی: امریکی صدر براک اوباما نے طالبان رہنما ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سمیت جہاں کہیں
بھی امریکی مفادات کو خطرہ لاحق ہو گا تو کارروائی کریں گے۔
ویتنام کے دورے پر موجود امریکی صدر براک اوباما کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان سربراہ ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت بڑا سنگ میل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک ایسی جماعت کے سربراہ کو راستے سے ہٹا دیا ہے جو افغانستان میں القاعدہ کے ساتھ مل کر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔
براک اوباما نے کہا کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے جب کہ پاکستان سمیت جہاں کہیں بھی امریکی مفادات کو خطرہ لاحق ہوگا کارروائی کریں گے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت افغان طالبان کے لئے بڑا دھچکہ ثابت ہو گی۔
افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو سمیت اہم طالبان کمانڈر ملا عبدالرؤف کی جانب سے بھی طالبان امیر کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے تاہم طالبان کی جانب سے تاحال اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق یا تردید نہیں کی گئی جب کہ پاکستان نے بھی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل امریکا کی جانب پاک افغان سرحد کے قریب احمد وال کے علاقے میں ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ساتھی سمیت ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔