نئی دہلی:حکومت نے آج لکھنؤ، بھاگلپور، رانچی، امپھال اور وارنگل سمیت 13 مزید شہروں کو اسمارٹ سٹی کے طور پر فروغ دینے کا اعلان کیا۔
شہری ترقیات کے مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے یہاں ان کی وزارت کی پچھلے دو برسوں کی کامیابیوں کا تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ مختلف ریاستوں کے مزید 13 شہروں کو اسمارٹ سٹی کے طور پر فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے . اس سے پہلے حکومت نے 20 شہروں کو اسمارٹ سٹی بنانے کا اعلان کیا تھا. انہوں نے بتایا کہ 23 شہروں کے مقابلہ میں پہلا مقام اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ نے حاصل کیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مقام پر آئے لکھنؤ نے مقابلہ میں 19 فیصد پوائنٹس حاصل کئے ہیں۔ اس موقع پر مسٹر نائیڈو نے ایک کتاب ‘اربن رینیسانس: مئی ۔2014 مئی ۔2016’ ‘بھی جاری کی اور کہا کہ گزشتہ دو برس میں شہروں کی منصوبہ بندی اور انتظامیہ کے نقطہ نظر میں مکمل تبدیلی آئی ہے ۔
مسٹر وینکیا نائیڈو نے بتایا کہ مقابلہ میں دیگر فاتح شہروں میں تلنگانہ کا وارنگل، ہماچل پردیش کا شملہ، چنڈی گڈھ، چھتیس گڑھ کا رائے پور، مغربی بنگال کا نیو ٹاؤن کولکتہ، بہار کا بھاگلپور، گوا کا پنجی، انڈو مان نکوبار کا پورٹ بلیئر، منی پور کا امپھال، جھارکھنڈ کا رانچی، تریپورہ کا اگرتلہ اور ہریانہ کا فرید آباد شامل ہیں. حکومت نے 98 شہروں کو اسمارٹ سٹی بنانے کے لئے منتخب کیا ہے . انہوں نے بتایا کہ ان شہروں نے اسمارٹ سٹی کے مقابلہ میں آنے کے لئے بنیادی ڈھانچے اور عوامی سہولیات میں قابل ذکر سدھار کیا ہے ۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ اترپردیش کے متھرا اور رائے بریلی اور جموں کشمیر کے سرینگر اور جموں کے درمیان اسمارٹ سٹی بننے کا فیصلہ کیا جائے گا. اس کے علاوہ سات ریاستوں کے دارالحکومتوں کو بھی اسمارٹ سٹی مقابلہ میں شامل ہونے کی اجازت دے دی گئی ہے . ان میں پٹنہ، شملہ، نیارائے پور، ایٹانگر، امراوتی، بنگلور اور ترواننت پورم شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سماجی ۔ اقتصادی ترقی کے لئے شہری علاقوں کی منصوبہ بندی اور بندوبست میں بڑی تبدیلی کی گئی ہے ۔ اصل فیصلے مقامی سطح پر کئے جاتے ہیں اور منصوبہ بندی اور بندوبست کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کو دی گئی ہے ۔