اجودھیا:وشو ہندو پریشد(وی ایچ پی)کے یہاں واقع ہیڈکوارٹر کارسیوک پورم میں شوریہ ٹریننگ کیمپ میں ایک مخصوص طبقے کے لوگوں کے مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے الزام میں بجرنگ دل کے عہدے داران ،ملازمین اور چند نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔فیض آباد کے سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ موہت گپتا نے آج یہاں بتایا کہ بجرنگ دل کے شوریہ ٹریننگ کیمپ میں دہشت گردوں کے لباس میں ایک مخصوص مذہب کے لوگوں کو دکھایا گیا تھا،
جبکہ فوجی کے طور پر دوسرے طبقے کے لوگوں کو دکھایا گیا تھا۔پولس کی جانب سے کل رات درج کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے ایک مخصوص مذہب کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔پولس نے اجودھیا کوتوالی میں تعزیرات ہند کی دفعہ153اے کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔
کل کیمپ سے متعلق گورنر رام نائک کا بیان آنے کے بعد معاملے نے مزید طول پکڑ لیا۔مسٹر نائک نے کہا تھا کہ اپنی حفاظت کے لئے شوریہ ٹریننگ غلط نہیں ہے ۔اپنی حفاظت کے لئے ٹریننگ لینا غلط نہیں ہے ۔مسٹر نائک کے اس بیان کے بعد کارروائی میں مزید تیزی آگئی اور پولس کو رپورٹ درج کرنی پڑی۔
سماجوادی پارٹی کے ترجمان کے راجندر چودھری نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں ماحول خراب کرنے کی کوشش کررہی ہیں لیکن انہیں قانون کو ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا۔کانگریس کے ریاستی ترجمان امرناتھ اگروال نے کہا کہ اس معاملے میں سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے ۔فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو جیل میں ڈالنا ہوگا۔