لکھنؤ:بازار کھالہ کے عیش باغ علاقہ میں منگل کی صبح ایک کراکری و پلاسٹک گودام میں زبردست آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے سنگین رخ اختیار کر لیا۔ موقع پر پہنچی فائر بریگیڈ کی بارہ گاڑیوںنے آٹھ گھنٹے کی مشقت کے بعد کسی طرح آگ پر قابو پایا۔
سی ایف او ابھے بھان پانڈے نے بتایا کہ عیش باغ رام لیلا میدان کے نزدیک مہیش گپتا کا کراکری و پلاسٹک کا تین منزلہ گودام ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ منگل کی صبح تقریباً ۶بجے اچانک گودام کے گراؤنڈ فلور پر آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے سنگین شکل اختیار کر لی۔ گراؤنڈ فلور میں لگی آگ منٹوں میں تیسری منزل تک پہنچ گئی۔
آگ کی زد میں آنے سے گودام میں رکھا مال جل کر خاک ہو گیا۔ صبح ہونے کی وجہ سے لوگوں کو گودام میں لگی آگ کا پتہ کافی دیر سے چل سکا۔ تب تک آگ پوری طرح پھیل چکی تھی۔ مقامی لوگوں نے گودام سے آگ کی لپٹیں نکلتی دیکھیں تو اطلاع پولیس کنٹرول روم کو دی۔
اطلاع ملتے ہی موقع پر بازار کھالہ پولیس و چوک فائر اسٹیشن سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پہنچ گئیں۔ آگ کی سنگین شکل دیکھ کر فائر بریگیڈ اہلکاروں نے مدد کیلئے مزید گاڑیوں کو طلب کیا۔ اس کے بعد موقع پر چوک سے چار، حضرت گنج سے دو، اندرانگر ، عالم باغ، سروجنی نگر، بی کے ٹی، پی جی آئی، گومتی نگر سے ایک ایک فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بلا لیں۔ فائر بریگیڈ اہلکاروں نے کسی طرح آٹھ گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ آگ کی وجہ سے گودام میں رکھا لاکھوں کا مال جل کر خاک ہو گیا۔ گودام میں آگ کیسے لگی فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شاید شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی ہے۔
تین طرف کی دیوار توڑ کر نکالا گیا دھواں
سی ایف او نے بتایا کہ گودام میں دھواں نکلنے کیلئے سامنے کی طرف ہی کھڑکیاں تھیں۔ باقی تین طرف سے مکان و پختہ دیوار بنی ہوئی تھیں۔ گودام میں لگی آگ اور اندر پھیلے دھویں کی وجہ سے فائر بریگیڈ اہلکاروں کو آگ بجھانے میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اس کے بعد فائر بریگیڈ اہلکاروں نے دیوار توڑنے کا فیصلہ کیا۔ دیوار توڑنے کے بعد کسی طرح گودام سے دھواں نکلنا شروع ہوا اس کے بعد اہلکاروں نے گودام کے اندر کا جائزہ لیا اور پھر اسی بنیاد پر آگ بجھانے کا کام کیا۔
رہائشی علاقے میں بنا ہوا تھا گودام
عیش باغ کے رام لیلا میدان کے نزدیک جہاں پر مہیش گپتا کا کراکری و پلاسٹک کا گودام ہے اصل میں وہ گودام نہیں بلکہ ایک رہائشی مکان ہے۔ گودام مالک نے مکان کو گودام میں تبدیل کر رکھا تھا۔ گودام میں زبردست آگ اور اس سے نکلنے والے دھویں کی وجہ سے نہ صرف فائر بریگیڈ اہلکاروں بلکہ مقامی لوگوں کو سانس لینے میں پریشانی ہو رہی تھی۔ ایک فائر بریگیڈ اہلکار بیس منٹ سے زیادہ اس دھویں میں کام نہیں کر پا رہا تھا۔گودام مالک نے مکان کو گودام تو بنا لیا لیکن آگ سے نمٹنے کیلئے ضروری بندوبست نہیں کئے، نہ تو ہوا کیلئےکوئی بندوبست تھا ۔
تنگ گلیوں میں پھنسی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں:مہیش گپتا کا کراکری اور پلاسٹک کا گودام رام نگر علاقے کی تنگ گلیوں میں بنا ہو اتھا۔ موقع پر جب فائر بریگیڈ کی گاڑی پہنچی تو تنگ گلیوں کی وجہ سے موقع تک نہیں پہنچ سکی۔ آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ اہلکاروں نے فائر ٹنڈر کو سڑک پر کھڑا کرکے پائپ جوڑ کر پانی گلیوں تک پہنچایا۔ آگ بجھانے کیلئے پولیس کو دوسروں کے مکانوں کا بھی سہارا لینا پڑا۔