دہلی: گزشتہ سال غازی آباد کے دادری بیف معاملے میں نئی فورینزک رپورٹ میں یہ اجاگر ہوا ہے کہ جس گوشت کی وجہ سے 50 سالہ محمد اخلاق کو بھیڑ نے گھر سے نکال کر قتل کیا، وہ گائے کا گوشت ہی تھا. حالانکہ اس سے پہلے آئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وہ مٹن تھا.
پہلے دادری میں ہی جانچ ہوئی تھی تو بتایا گیا تھا کہ وہ بکرے کا گوشت ہے. اس کے بعد نمونے کو آگے کی تحقیقات کے لئے متھرا کی سرکاری فورینزک لیب میں بھیجا گیا جس کی تازہ رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ وہ گائے کے گوشت ہے.
قابل ذکر ہے کہ 28 ستمبر، 2015 کو اخلاق کے فریزر میں وہ گوشت ملا تھا. اس چلتے مشتعل ہجوم نے اخلاق پر حملہ کر اس کی قتل کر دیا. اس کے بیٹے محمد دانش کو بری طرح پیٹا گیا. لوگوں کو اخلاق کے خاندان پر گوهتيا اور گائے کے گوشت کھانے کا شک تھا. اتر پردیش میں یہ غیر قانونی ہے.
بعد میں جب معاملے کی تفتیش کے لئے فورینسک جانچ رپورٹ میں کہا گیا کہ جو گوشت فریزر سے ملا تھا، وہ ‘بکرے’ کا تھا. اب کیمیائی تجزیہ کا کہنا ہے کہ گوشت کا سیمپل ‘گائے یا اس کے بچھڑے’ کا تھا.
یوپی ڈی جی پی جاوید احمد کا بیان
یوپی کے ڈی جی پی جاوید احمد نے ایک چینل این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ چھ آٹھ ہفتے پہلے ہمیں یہ رپورٹ ملی تھی اور ہم نے اس کاپی کو عدالت میں پیش کیا ہے. پہلے ہمیں بتایا گیا کہ اس میں مٹن تھا لیکن اب بعد میں لیب نے بتایا کہ وہ گائے کے گوشت تھا. حالانکہ اس سے ہماری کیس پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کسی کو پیٹ پیٹ کر قتل جرم ہے.
کیا تھا معاملہ
28 ستمبر کو دادری علاقے کے ایک مذہبی مقام سے اعلان کیا گیا کہ گائے کا ایک بچھڑا مار دیا گیا ہے اور اس کے بعد ہجوم نے 52 سالہ محمد اخلاق کو اس کے گھر سے باہر گھسیٹا اور پیٹ پیٹ کر مار ڈالا. ہجوم نے اخلاق کے بیٹے دانش کو بھی مارا پیٹا گیا، جس کے علاج کے لئے کئی آپریشن کیے جا چکے ہیں. اس بھیڑ کو مبینہ طور پر کچھ ایسے نوجوانوں نے بھڑکایا تھا، جن کے تعلقات مقامی بی جے پی لیڈر سنجے رانا سے تھے، اور اب چارج شیٹ میں نامزد افراد میں سے ایک سنجے رانا کا بیٹا وشال ہے.
پولیس کی چارج شیٹ
پولیس کی چارج شیٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ گھر سے ملا گوشت کا ٹکڑا بکرے کا تھا، گائے کا نہیں. پولیس نے چارج شیٹ میں گوتم بدھ نگر کے اہم گلہ افسر کی رپورٹ کا حوالہ دیا تھا. تاہم پولیس ایف ایس ایل کی فائنل رپورٹ کا انتظار کر رہی تھی. اس معاملے میں پولیس نے چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں ایک نا بالغ سمیت 15 لوگوں کو نامزد کیا گیا تھا.