الہ آباد:وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کی قومی ورکنگ کمیٹی کی یہاں 12 اور 13 جون کو ہونے والی میٹنگ میں اتر پردیش اسمبلی کے آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں جیت کی حکمت عملی کے ساتھ ساتھ متعدد دوسرے اہم فیصلے لئے جا سکتے ہیں۔سنگم کے کنارے ہونے والی بی جے پی کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد کانگریس نے بھی آئندہ 19 نومبر سے سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کی یوم پیدائش کی تقریب یہیں پر منانے جا رہی ہے ۔مسٹر مودی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوسرے اور آخری دن جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔ اجلاس میں پارٹی صدر امت شاہ سمیت کئی سینئر رہنما شرکت کریں گے ۔اتر پردیش میں پانچ سال بعد پہلی بار بی جے پی کے قومی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہونے جا رہا ہے ۔اتراکھنڈ، پنجاب اور اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں حکمت عملی بنائی جا سکتی ہے ۔
ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ اجلاس بہت اہم مانا جا رہا ہے ۔اس میں متعددمرکزی وزراء، وزرائے اعلی اور ریاستوں کے وزراء سمیت 450 نمائندوں کے حصہ لینے کا امکان ہے ۔ اس سے قبل جون 2011 میں قومی ورکنگ کمیٹی کااجلاس اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ہواتھا جس میں مسٹر مودی نے گجرات کے وزیر اعلی کی حیثیت سے شرکت کی تھی۔بی جے پی کے ریاستی صدر اور الہ آباد ضلع کی پھول پور سیٹ سے ممبرپارلیمنٹ کیشو پرساد موریا نے ‘یو این آئی’ کو بتایا کہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی پرزور تیاریاں چل رہی ہیں۔کے پی کالج میدان میں ایک بڑا پنڈال لگایا جا رہا ہے ۔مسٹر مودی کے ممکنہ ریلی کے مقام پریڈ گراؤنڈ پر بھی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ۔ تیاریوں کا خود جائزہ لے رہے مسٹر موریہ نے کہا کہ مسٹر مودی کی ریلی میں دو لاکھ سے زیادہ لوگوں کے آنے کا امکان ہے ۔ اسی لئے پریڈ گراؤنڈ کا انتخاب کیا گیا ہے ۔