نئی دہلی: دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے جنوری 2014 میں ڈنمارک کی 52 سالہ خاتون کی اجتماعی آبروریزی اور ان سے لوٹ مار کرنے کے معاملے میں پانچ ملزمان کو مجرم قرار دیا ہے ۔
ایڈیشنل سیشن جج رمیش کمار نے آج ان ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا پر جرح کے لئے 9 جون کی تاریخ مقرر کی ہے ۔
قصورواروں میں محمد راجہ (23)، راجو عرف چکا (24)، مہندر عرف گجنی (27)، ارجن (22) اور راجو (22) شامل ہیں۔ آج یہ پانچوں ملزمان عدالت میں موجود تھے ۔ اس معاملے میں کل 9 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا، جن میں سے شیام لال کی تہاڑ جیل میں موت ہو گئی تھی۔ تین ملزم نابالغ ہیں جن کے خلاف جوینائل جسٹس بورڈ میں معاملہ چل رہا ہے ۔ یہ واقعہ 14 جنوری 2014 کی رات کا ہے ۔
وسطی دہلی کے پہاڑ گنج علاقے میں ریلوے اسٹیشن کے نزدیک یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ متاثرہ خاتون پہاڑ گنج علاقے میں واقع ہوٹل کا راستہ پوچھنے کے لئے ملزمان کے پاس گئی تھی۔ پولس کے مطابق ملزمان متاثرہ خاتون کو ڈویژنل ریلوے آفیسرکلب کے نزدیک ایک ویران جگہ پر لے گئے اور وہاں اس سے اس کا سامان چھیننے کے بعد اس کی آبروریزی کی۔ معاملے میں کل 27 افراد کی گواہی لی گئی ہے ۔