نئی دہلی:ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) نے وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی دورے کے دوران اسٹریٹجک شراکت کے سلسلے میں دونوں ممالک کے مشترکہ بیان پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے اس سے ہندوستان کی آزاد خارجہ پالیسی خطرے میں پڑ گئی ہے ۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری سدھاکر ریڈی نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی گروپ ازم پر مبنی تھی لیکن اب اس بیان کے جاری ہونے کے بعد ہندوستان کی خارجہ پالیسی جنوبیت کی طرف جھک گئی ہے اور ہندوستان کو ایشیا میں کسی بھی ملک پر امریکی حملے کا ساتھ دینا ہوگا اور اس کی اسٹریٹجک مدد بھی کرنی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جو امریکہ نواز خارجہ پالیسی شروع کی تھی اس کا انجام اسی طور پر ہونا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو امریکہ سے اب چھ ایٹمی ری ایکٹر بھی خریدنے پڑیں گے جو اس کے کسی کام کے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان مسائل پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے اور اس کے بغیر کسی ملک سے اس طرح کی شراکت نہیں کی جانی چاہئے ۔ پارٹی نے پارلیمنٹ میں اس کی مخالفت کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ سی پی ایم پہلے ہی اس بیان کی مخالفت کر چکی ہے ۔