واشنگٹن:تبتی روحانی رہنما دلائی لامہ نے امریکہ میں ارلینڈو دہشت گردانہ حملے کو بہت سنگین سانحہ بتاتے ہوئے کہا کہ تمام مسلمانوں کو دہشت گرد کی شکل میں دیکھنا غلط ہے ۔ ارلینڈو میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کی مانگ کی ہے ۔ اس پر دلائی لامہ نے کہا،”ارب پتی تاجر ٹرمپ کا یہ اپنا خیال تھا”۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ اگر انہیں موقع ملتا ہے تو وہ ٹرمپ سے پوچھنا چاہیں گے ،”کہ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے ۔ مزید تفصیل سے بتائیے ”۔ روحانی رہنما نے کہا، ”بدھ مذہب سمیت تمام مذہبی کمیونٹی میں کچھ شرپسند عناصر اور برے لوگ ہیں، لیکن آپ سب کو ایک جیسا نہیں مان سکتے ۔ اسلام پر صحیح معنوں میں عمل کرنے والا شخص کبھی بھی قتل عام نہیں کرے گا۔ مسلمانوں میں کچھ افراد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں لیکن ہم سب مسلمانوں کو دہشت گرد نہیں کہہ سکتے ۔ مجھے لگتا ہے کہ ایسا کہنا غلط ہے دلائی لامہ نے کہا کہ قدرتی طور سے خواتین زیادہ رحم دل اور مہربان ہوتی ہیں اور اگر دنیا میں خواتین لیڈروں کی تعدادزیادہ ہو تو وہاں اس طرح کے مسائل کم ہوں گے
نیز تشدد میں بھی کمی ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا، “بلا شبہ، کچھ خواتین خاص ہیں۔ لیکن کچھ مرد بھی بہت مہربان ہیں”۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس وقت امریکہ کو ایک خاتون لیڈر کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہا،”یہ اس ملک کے لوگوں پر انحصار کرتا ہے ”۔تاہم انہوں نے کہا کہ اس سے قبل
ہندوستان میں اندرا گاندھی، اسرائیل کی گولڈا میر، برطانیہ کی مارگریٹ تھریچر اور جرمنی کی انجیلا مرکیل جیسی خواتین نے دنیا کے سامنے اچھی مثال پیش کی ہے ۔
یہ پوچھنے پر کہ کیا وہ اپنے تین روزہ دورے کے دوران صدر براک اوبامہ سے بھی ملاقات کریں گے ، دلائی لامہ نے کہا کہ اس معاملے میں مکمل طور پروثوق سے کوئی بات
نہیں کی جا سکتی ہے لیکن کچھ دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ مجھ سے ملاقات کریں گے ۔
مسٹر اوبامہ پچھلی بار 2014 میں امریکہ میں ہی دلائی لامہ سے ملے تھے اور چین کے مسائل پر ان سے بات چیت کی تھی۔
اس سے پہلے امریکی کانگریس کے تھنک ٹینک’امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس’ میں روحانی رہنما نے کہا، ”ارلینڈو میں بہت سنگین سانحہ ہوا۔ آئیے ۔ تھوڑی دیر خاموش رہ
کر دعا کریں”۔