فیس بک پہلے ہی آپ کے بارے میں بیشتر دوستوں سے بھی زیادہ جانتی ہے اور اب وہ آپ کے خیالات اور احساسات تک بھی رسائی چاہتی ہے۔
جی ہاں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا ماننا ہے کہ آن لائن شیئرنگ بتدریج ویڈیو یا ورچوئل رئیلٹی سے بھی آگے چلی جائے گی اور لوگ اپنے خام جذبات اور خیالات کو پوسٹ کرنے لگیں گے۔
منگل کی شب فیس بک لائیو ویڈیو پر سوالات کے جوابات دیتے ہوئے مارک زکربرگ نے کہا، ‘میرے خیال میں ہم ورچوئل رئیلٹی کی ٹیکنالوجی سے بھی آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں، یعنی ایسی دنیا جہاں ایک تصویر سے بھی زیادہ پوسٹ کیا جاسکے گا، میرے خیال میں ہم لوگوں کے خیالات کو پکڑنے کے قابل ہوجائیں گے، یعنی آپ کیا سوچ یا محسوس کررہے ہیں اور آپ کے دماغ میں موجود ان خیالات و احساسات کو دنیا کے ساتھ شیئر کیا جاسکے گا’۔
انہوں نے مزید کہا، ‘یقیناً یہ بہت ضروری ہے کہ لوگوں کے پاس ایسا ذریعہ ہو جو وہ چاہتے ہوں، تاکہ وہ دیگر افراد سے اپنے خیالات و احساسات کو شیئر کرسکیں’۔
یہ ٹیکنالوجی سننے میں کسی سائنس فکشن سے کم نہیں، اس حوالے سے زکربرگ کا کہنا تھا، ‘ ممکنہ طور پر اس کے حصول میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں اور فیس بک اس پر کام نہیں کررہی’۔
تاہم انہوں نے مختلف تحقیقی رپورٹس کا حوالہ دیا جن میں سائنسدان ایم آر آئی اسکینز کی مدد سے لوگوں کے خیالات پڑھنے کے قابل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ مارک زکربرگ نے لوگوں کے خیالات پڑھنے کی بات کی ہے، گزشتہ سال بھی ان کا کہنا تھا کہ ٹیلی پیتھی ہی سب سے بڑی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ثابت ہوگی۔
اس حوالے سے یہ پڑھیں : مارک زکربرگ نے فیس بک کا مستقبل بتا دیا
اس بار ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 50 برسوں کے اندر لوگ اپنے خیالات یا احساسات کو شیئر کرنے کے قابل ہوجائیں گے، اُس وقت یہ خیال اتنا زیادہ مضحکہ خیز نہیں لگے گا۔