لکھنؤ:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی )نے متھرا کے جواہر باغ واقعہ کے اہم ملزم رام برکش یادو کا ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرائے جانے پر سوال کھڑاکرتے ہوئے اترپردیش حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے ۔پارٹی کے ریاستی ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ رام برکش یادو کے وکیل اور گھروالے اس کے زندہ ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں اور اب تو عدالت نے بھی اس کی موت کے پختہ ثبوت کی بات کی ہے ۔عدالت کا کہنا ہے کہ رام برکش یادو کا ڈی این اے ٹیسٹ ہونا چاہیے تھا تاکہ اس کی موت کا ثبوت ہوجاتا۔مسٹر پاٹھک نے کہا کہ متھرا کا واقعہ حکومت کی ناکامی کی وجہ سے پیش آیا ہے ۔ایک وزیر پررام برکش یادو کو تحفظ دینے کا الزام تھا۔ایسے میں رام برکش یاود کی موت کا پختہ ثبوت ہونا بے حد ضروری ہے ۔متھرا کی ایک عدالت نے رام برکش یاود کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم دیاہے ۔اڈیشنل سیشن جج ویویکانند سرن تریپاٹھی نے تعزیرات ہند ک دفعہ 147،148،149،307،504،506اور 302کے تحت جرم کی فہرست 378،11کے مطابق جاری مقدمے میں کہاکہ رام برکش یادو کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایاجانا چاہیے تھا۔عدالت نے رام برکش یادو کی موت کی سائنسی جانچ کے لئے چیف میڈیکل افسر کو مقامی پولس کی مدد کرنے کا حکم دیا۔