پٹنہ:ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے صدر اور بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے آج الزام لگایا کہ ٹاپرس فرضی گھوٹالہ کے ملزم اور
بہار اسکول ا کزامنیشن بورڈ کے سابق صدر لال کیشور پرساد سنگھ اور ان کی اہلیہ پرنسپل اوشا سنہا فرارہونے کے دوران پٹنہ میں ہی ایک وزیر کے یہاں چھپے ہوئے تھے جبکہ
پولیس انہیں اتر پردیش کے وارانسی سے گرفتار کئے جانے کا دعوی کر رہی ہے ۔
مسٹر مانجھی نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹاپرس معاملہ کا انکشاف ہونے کے بعد سے زیر زمین چل رہے مسٹر سنگھ اور ان کی اہلیہ پروفیسر سنہا اپنی تمام دستاویزات کو
درست کرنے کی نیت سے ہی پولیس کی گرفت سے بچتے پھر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا اندیشہ انہیں پہلے سے ہی تھا۔
ہم صدر نے کہا کہ مسٹر سنگھ اور محترمہ سنہا فرارہونے کے دوران نتیش حکومت کے ایک وزیر کے پٹنہ واقع رہائش گاہ پر کچھ دن تک پناہ لئے ہوئے تھے اور اس کے بعد ایک
سابق وزیر کی رہائش گاہ میں تھے ۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) دونوں کی گرفتاری اترپردیش کے وارانسی سے بتا رہی ہے جو درست نہیں ہے ۔