جودھپور:راجستھان ہائی کورٹ نے آج نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی استحصال کے ملزم آسارام کو عبوری ضمانت دینے کے لئے ایس این میڈیکل کالج کو پانچ رکنی میڈیکل بورڈ بنا کر درخواست گزار کی بیماریوں کے سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کیلاش چندر شرما نے آج آسارام کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا ہے ۔ آسارام کی جانب سے پیش کی گئی درخواست میں تقریبا ایک درجن بیماریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کیرالہ میں علاج کے لئے عارضی ضمانت دینے کی اپیل کی گئی ہے ۔ آسارام [؟][؟]کی طرف سے عدالت میں سپریم کورٹ کے وکیل راجو رام چندر اور راجستھان ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ نیل کمل بوہرا نے پیروی کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آسارام [؟][؟]12 اقسام کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ان کا علاج کرانا ضروری ہے اور ان کی طبیعت کافی خراب رہنے لگی ہے ۔ پٹیشن میں علاج کے لئے ریاست کیرالا لے جانے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے ۔ اس پر عدالت نے آج سماعت کر کے ایس این میڈیکل کالج انتظامیہ کو ایک پانچ رکنی بورڈ بنا کر آسارام [؟][؟]کی بیماریوں کے سلسلے میں اگلی سماعت پانچ جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ہائی کورٹ میں ہی آسارام [؟] نے اپنی ضمانت کے لئے عرضی دی ہوئی ہے اور اس پر سماعت 12 جولائی کو ہوگی لیکن ان کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے جلد ہی عبوری ضمانت کے لئے الگ سے درخواست دی گئی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ 15 اگست، 2012 کی رات میں جودھپور کے پاس منائی آشرم میں اتر پردیش کی ایک نابالغ لڑکی کے جنسی استحصال کے الزام میں آسارام [؟][؟]کو پولیس نے 31 اگست کو اندور کے آشرم سے گرفتار کیا تھا اور وہ تب سے یہاں سنٹرل جیل میں بند ہیں۔ اس معاملے میں دیگر چار ملزمین کو عدالت نے ضمانت دے دی ہیں لیکن آسارام [؟][؟]کی ضمانت عرضیاں سپریم کورٹ تک سے مسترد ہو چکي ہیں۔