لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے بی ایس پی سپریم
و مایاوتی پر آنکھ میں دھول جھونکنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو ڈھونگ کرنا ہو تو وہ مایاوتی سے سیکھے۔ پارٹی کے ترجمان راجندر چودھری نے کہا کہ ایک طرف مظفرنگر کے نام پر ۱۵؍جنوری کو سادگی سے سالگرہ منانے کا اعلان اور دوسری طرف کروڑوں روپئے خرچ کر کے راجدھانی میں بھیڑ جمع کرنا ان کے دوہرے معیار کو واضح کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بلکہ ۲۵؍جنوری کو دہلی میں اہل خانہ کے ساتھ سالگرہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے دو بار سالگرہ منانا واضح کرتا ہ
ے کہ وہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ویسے بھی مظفرنگر سے ان کا کوئی تعلق نہیں رہا ہے ، نہ تو انہوں نے وہاں کوئی راحتی کام کیا ہے اور نہ ہی فساد زدگان کے تئیں ان میں ہمدردی رہی ہے۔ وہ فساد زدگان کا درد جاننے کیلئے وہاں نہیں گئیں لیکن ان کے نام پر سیاست کر کے وہ ان کے درد کا مذاق بنا رہی ہیں۔
مسٹر چودھری نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ کی سالگرہ پر جبراً چندا وصولی ہوتی ہے اور اسی موقع پر کالے دھن کو سفید کرنے کا انتظام بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کے پارلیمانی و اسمبلی اراکین کے ساتھ ہی عہدیداران سے وصولی ہوتی ہے۔ اس سے سابق وزیر اعلیٰ کی تجوریاں بھرتی ہیں اور ان کی آمدنی میں زبردست اچھال آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلت کے نام پر انہوں نے فاخرانہ زندگی کا بچاؤ کرنے اور اپنے اہل خانہ کی املاک میں اضافہ کرنے کو ہی درست ٹھہرانے کا کام کیاہے، کبھی انہوں نے کسی دلت کے آنسو نہیں پوچھے اور نہ ہی ان کے دکھ درد میں شریک ہوئیں۔ اس کی مثال ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گی۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ مایاوتی نے مانیور کانشی رام کا کیڈر ختم کرنے کے ساتھ ہی دلت مہم کو بھی پیچھے ڈھکیلا ہے۔ انہوںنے کہا کہ دلت آندولن کو منووادیوں ، شہ زوروں اور دولت مندوں کے ہاتھ نیلام کرنے والی بی ایس پی نے سیاست کو بدعنوانی اور خطیر املاک جمع کرنے کا وسیلہ بناکر عوامی زندگی کو آلودہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کا کوئی نظریہ تک نہیں ہے۔