نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے چین اور دیگر ممالک کی طرف سے نیوکلیائی سپلائر گروپ (این ایس جی) میں ہندوستان کی رکنیت کی مخالفت پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی مکمل طور ناکام ہو گئی ہے ۔ مسٹر کیجریوال نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا کہ ‘وزیر اعظم مودی خارجہ پالیسی کے محاذ پر مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ انہیں عوام کو یہ بتانا ہوگا کہ اپنے خارجہ دوروں میں آخر وہ کیا کرتے رہے “۔ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں منعقدہ این ایس جی کے سالانہ اجلاس میں چین کے علاوہ سوئٹزر لینڈ، آسٹریا، ترکی بیلجیم، نیوزی لینڈ سمیت کئی دیگر ممالک نے ہندوستان کو این ایس جی میں شامل کئے جانے کی مخالفت کی ہے ۔ مسٹر کیجریوال سے پہلے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے بھی مسٹر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر کو اس معاملے میں وضاحت دینی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘ریاستی حکومتوں کو کمزور کرنے میں مصروف رہنے والے وزیر اعظم کے دفتر کی کیا یہ ذمہ داری نہیں بنتی کہ وہ عوام کو بتائے کہ این ایس جی میں ہندوستان کی رکنیت حاصل کرنے میں آخر وہ ناکام کیوں ہو رہے ہیں”۔ مسٹر کیجریوال اور مسٹر سسودیا کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب سیول میں این ایس جی کے سالانہ اجلاس میں ہندوستان نے رکنیت حاصل کرنے کے لئے جی جان سے کوشش کی ہے اور اس کے لئے اپنی سفارتی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۔تاہم، این ایس جی نے غور خوض کے ساتھ یہ فیصلہ کیا کہ اس مسئلے پر آئندہ اجلاس میں بھی بات چیت جاری رہے گی۔