ممبئی۔ ؛ مالیگاؤں بم دھماکہ مقدمہ کی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو این آئی اے کی کلین چٹ پر عملاً سوالات اٹھاتے ہوئے خصوصی این آئی اے عدالت نے آج یہ احساس ظاہر کیا کہ بادی النظر میں یہ تمام الزامات درست لگتے ہیں اور سادھوی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
خصوصی جج ایس بی ٹیکالے نے بند کمرہ میں منعقدہ سماعت کے دوران دھماکے کے متاثرین کی جانب سے سادھوی کی درخواست پر اعتراض کے بعد ضمانت مسترد کردی۔ ایڈوکیٹ وہاب خاں نے اس مقدمہ میں پیش ہوتے ہوئے جو زخمیوں میں شامل ہیں، کہا کہ عدالت نے نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) کی سرزنش کی جس نے مزید تحقیقات کے نام پر اس مقدمہ کی ازسرنو تحقیقات شروع کردی
تھی۔ این آئی اے نے 13 مئی کو اس مقدمہ میں پیش کردہ اپنی چارج شیٹ میں سادھوی پرگیہ اور چار دیگر کے نام حذف کردیئے تھے۔ خصوصی عدالت میں پیش کردہ اس چارج شیٹ میں کہا گیا کہ ان کے خلاف کوئی شواہد نہیں پائے گئے اور مکوکا بھی برخاست کردیا گیا۔ اس کے علاوہ این آئی اے نے جاریہ ماہ کے اوائل میں سادھوی کی درخواست ضمانت کی مخالفت بھی نہیں کی تھی۔ خصوصی جج نے اپنے حکم نامہ میں کہا کہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ این آئی اے کی جانب سے مزید رپورٹ پیش نہ کئے جانے کی وجہ سے حالات و واقعات میں کسی طرح کی تبدیلی واقع ہوئی ہے۔ اگر این آئی اے کا یہی موقف ہے تو محض این آئی اے کے اعتراض نہ کرنے کی وجہ سے درخواست ضمانت کو قبول کرنا مشکل ہے۔ جج نے کہا کہ ایسی کئی ٹھوس بنیادیں ہیں جن کی بناء پر ملزم کے خلاف بادی النظر میں الزامات درست لگتے ہیں۔ وہاب خاں نے کہا کہ عدالت نے ہماری اس بحث کو قبول کیا کہ اگر مکوکا کو برخاست کردیا جائے تب بھی دیگر ملزمین کے اعترافی بیانات پر انحصار کیا جاسکتا ہے۔ دھماکہ میں جو موٹر سائیکل استعمال کی گئی، وہ سادھوی کی ملکیت تھی۔
عدالت نے کہا کہ سادھوی محض اس بناء پر خود کو لاتعلق نہیں کرسکتی کہ موٹر سائیکل کا رجسٹریشن اس کے نام پر نہیں ہے، جبکہ وہ بھی اس گاڑی کی مالک ہے۔ جج نے بھوپال اجلاس (مالیگاؤں دھماکوں کی منصوبہ بندی کیلئے) کا بھی حوالہ دیا جس میں سادھوی شریک تھی اور اس میں جہادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ عدالت نے یہ بھی احساس ظاہر کیا کہ اس اجلاس میں ہندو راشٹر قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا گیا اور ان کی بحث سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک متبادل حکومت قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔