ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ڈھاکہ کی ایک ریستوران میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو نشر کرنے پر میڈیا کی تنقید کی۔
محترمہ حسینہ نے یہاں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اس واقعہ کو براہ راست نشر کرنے کے لئے پرائیویٹ چینلوں کی سخت تنقید کی۔ انہوں نے حکومت کی سرگرمیوں کو نشرکرنے کی طرح جرائم کے معاملات کو نشر نہ کرنے پر سختی سے زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ “میں ذاتی طور پر مانتی ہوں کہ دہشت گردانہ حملے کو جس طرح سے براہ راست نشر کیا گیا، وہ نہیں کیا جانا چاہئے تھا”۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے ہم وطنوں سے کہاکہ ” ان کی حکومت دہشت گردوں سے سختی سے نمٹنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کیونکہ جس وقت ریستوران پر حملہ کیا گیا اس وقت لوگ تراویح کی نماز میں مصروف تھے ۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کس طرح کے مسلمان ہیں کہ نماز کے وقت تشدد پھیلا رہے ہیں۔ اس کا انجام کیا ہوا؟ تمام حملہ آور مارے گئے “۔
محترمہ حسینہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ختم ہو گئی ہے ۔ اس کارروائی میں دو پولس افسران کی موت ہو گئی اور چھ دہشت گرد مارے گئے اور ایک کو پکڑ لیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ریستوران سے 13 لوگوں کو محفوظ نکالا گیا ہے ۔
انہوں نے اس آپریشن کی کامیابی کے لئے بنگلہ دیش کی فوج، بحریہ، پولس، ریپڈ ایکشن بٹالین اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کا شکریہ ادا کی