ہوسٹن : امریکی ریاست ٹیکساس میں 3 حملہ آوروں نے مسجد جاتے ہوئے ایک مسلمان ڈاکٹر کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں ایک مسلمان ڈاکٹر ارسلان تجمل اتوار کی صبح ساڑھے 5 بجے کے قریب اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ نماز پڑھنے کے لیے مسجد جارہے تھے کہ 3 حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر پر حملے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی، تاہم ہفتے کو فلوریڈا کی ایک مسجد کے باہر مسلمان شخص پر تشدد کے بعد کسی مسلمان پر حملے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
امریکی اسلامک ریلشنز کونسل (سی اے آئی آر) ہوسٹن برانچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ کارول کے مطابق حملہ آوروں کا نشانہ بننے والے ڈاکٹر ارسلان تجمل آئی اسپیشلسٹ ہیں، جن کی ہسپتال میں سرجری کی جارہی ہے اور توقع ہے کہ ان کی بہت جلد ان کی حالت خطرے سے باہر ہوگی۔
مسلمان کمیونٹی کے ساتھ معاونت کرنے والے ہوسٹن کے پولیس افسر مظفر صدیقی کا کہنا ہے کہ زخمی ڈاکٹر کو ابھی تک انتہائی نگہداشت یونٹ میں رکھا گیا ہے تاہم ان کے اندرونی اعضاء متاثر ہونے سے بچ گئے، امید ہے کہ وہ بہت جلد مکمل طور پر صحت یاب ہوجائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر ارسلان تجمل مدرسہ اسلامیہ میں اپنی گاڑی پارک کرنے کے بعد مسجد کی طرف پیدل جارہے تھے کہ اسی دوران گھات لگائے ہوئے 3 حملہ آوروں نے ڈاکٹر ارسلان کے مسجد کے قریب پہنچنے پر اُن پر فائرنگ کردی اور پیدل فرار ہوگئے۔
امریکی اسلامک ریلشنز کونسل کی ہوسٹن برانچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اس قسم کا واقعہ پیش آنا بہت عجیب سی بات ہے کیونکہ مسجد ایک غریب محلے میں واقع ہے اور حملہ آوروں نے چہرے پر ماسک پہنے ہوئے تھے۔
تاہم مظفر صدیقی کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں نے حملہ آوروں کے چہرے پر ماسک پہننے کی تصدیق نہیں کی۔
انہوں نے مسلم کمیونٹی کے خدشات کے باوجود عوام سے ابھی کوئی نتیجہ اخذ نہ کرنے کی بھی درخواست کی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیئے گئے ٹیلی فونک انٹرویو میں صدیقی نے بتایا کہ ابھی ہم اس واقعے کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے، یہ ڈکیتی کی واردات بھی ہوسکتی ہے، تاہم پولیس اس حوالے سے تحقیقات کررہی ہے۔
ہوسٹن میں مسلمان ڈاکٹر پر فائرنگ کے واقعے سے قبل فلوریڈا کی مسجد کے باہر ایک مسلمان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ یہ وہی فلوریڈا مسجد ہے جہاں حملہ آور عمر متین نماز پڑھنے جایا کرتا تھا، عمر متین نے گذشتہ ماہ 12 جون کو فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں کے ایک نائٹ کلب میں فائرنگ کرکے 50 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔
سینٹ لوئس کاؤنٹی شیرف آفس کا کہنا ہے کہ مذکورہ مسلمان شخص کو ہفتے کو فورٹ پیئرس اسلامک سینٹر کے باہر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلمان شخص پر حملہ کرنے والے 25 سالہ شخص ٹیلر انتھونی میزنتی کو گرفتار کرکے اُس پر مسلمان شخص کو زدوکوب کرنے کا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔
فلوریڈا برانچ کے سی اے آئی آر کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے مسلمان شخص پر حملہ کرنے سے قبل نسلی تعصب کی باتیں کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تم مسلمانوں کو اپنے وطن واپس جانے کی ضرورت ہے۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اورلینڈو کلب میں فائرنگ کے واقعے کے بعد اسلامک سینٹر کے امام نے مسلمانوں کی حفاظت کے لیے اضافی سیکیورٹی کی درخواست کی تھی۔