نئی دہلی:مشہور گلوکار ابھیجیت بھٹاچاریہ کے خلاف دہلی پولس میں ایک شکایت درج کی گئی ہے ۔پولس ذرائع نے آج بتایا کہ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر پر گلوکار کے مبینہ طور پر ایک خاتون صحافی کے خلا ف غیر مہذب الفاظ لکھنے کے الزام میں شکایت درج کی گئی ہے ۔
دہلی کی خاتون صحافی سواتی چترویدی نے کل دہلی کے وسنت وہار پولس اسٹیشن میں مسٹر ابھیجیت کے خلاف یہ شکایت درج کرائی ہے ۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب محترمہ سواتی نے چنئی میں انفوسیس کمپنی کے ایک ملازم کے قتل سے متعلق گلوکار ابھیجیت کے ٹویٹ پر اعتراض ظاہر کیا۔
اپنے ٹویٹ میں مسٹر ابھیجیت نے لکھا تھا کہ ”یہ قتل لو جہاد کا نتیجہ ہے ۔ تاہم محترمہ چترویدی نے اس بات پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹرپر ان کے ٹویٹ کا جوا ب دیتے ہوئے لکھا”گندی بات ،انہوں نے ممبئی پولس سے کہاکہ یہ شخص فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کی کوشش کررہا ہے ۔”
بات چیت کے اسی تسلسل میں محترمہ چترویدی نے لکھا کہ قاتل رام کمار نامی شخص تھا جسے گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
محترمہ چترویدی کے مطابق ”ابھیجیت نے ٹویٹرپر گندی گالیاں دیں جوکہ جنسی استحصال کا معاملہ ہے ۔اگر کوئی خاتون صحافی ٹویٹر پر اپنی رائے کا اظہار کرتی ہے تو اس طرح کے لوگ گالی دے کر خاموش کرنے کی کوشش کر تے ہیں۔
اس دوران دہلی پولس نے گلوکار ابھیجیت بھٹاچاریہ کے خلاف مبینہ طور پر ایک خاتون صحافی کے خلاف غیر مہذب تبصرہ کرنے کے معاملے میں شکایت درج کی ہے ۔
بھیجیت نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا”میں نے سوشل میڈیا پر سواتی کے لئے انصاف کی مہم شروع کی تھی لیکن ان لوگوں نے اسے فرقہ وارانہ رنگ دے دیا۔یہ تنازع اس لئے بھی بڑھا کیونکہ میں نے ہندی میں لکھا تھا،اگر میں نے انگریزی میں ”شیم لیس اولڈ لیڈی (بے شرم بوڑھی عورت )لکھا ہوتا تو یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں بنتا۔”
انہوں نے کہا یہ وطن مخالف لوگ ہیں۔یہ پولس سے شکایت کر کے مجھے ڈرا نہیں سکتے ۔مجھے یقین ہے کہ پولس انہیں صحیح راستہ دکھائے گی۔
ابھیجیت نے پھر ایک ٹویٹ کیا”میری لڑائی بکی ہوئی میڈیا سے ہے ۔”