نئی دہلی:سپریم کورٹ نے سکھوں پر بنائے جانے والے لطیفوں پر پابندی لگانے کے لئے سکھ تنظیموں سے ایک میکنزم ڈیولپ کرنے کے لئے کہا ہے ۔
چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر اور جسٹس ڈی وی چندر چوڑ کی بنچ نے دہلی کی وکیل ہریندر چودھری کی عرضی کی سماعت کے دوران آج سکھ تنظیموں سے کہا کہ وہ ایسا میکنزم ڈیولپ کریں جس سے سکھوں پر بننے والے لطیفوں پرروک لگائی جاسکے ۔ عدالت نے دہلی سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کی فیادت میں تمام تنظیموں کو میکنزم ڈیولپ کرنے کے لئے چھ ہفتے کا وقت دیا ہے ۔ ان تنظیموں میں ہریانہ سکھ مینجمنٹ کمیٹی اور پٹنہ گردوارہ کمیٹی بھی شامل ہوگی۔
عرضی گذار نے گذشتہ سال عدالت میں سکھوں پر مبنی لطیفوں پر پابندی لگانے کے مطالبہ کے سلسلے میں ایک عرضی دائر کی تھی۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ سنتا بنتا کے لطائف اس اقلیتی فرقہ کو بدنام کرنے کے لئے منظم طور پر تیار کی گئی ساز ش کا حصہ ہے ۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ ایسے سنتا بنتا لطائف سے فرقہ کے جذبات مجروح ہوتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر ان کا امیج بھی خراب ہوتا ہے ۔ عرضی گذار کے مطابق تقریباً پانچ ہزار ویب سائٹیں ایسی ہیں جن میں سکھ فرقے پر لطائف رہتے ہیں لہذا ان پر پابندی لگائی جانی چاہئے اوا مستقبل کے لئے گائیڈ لائن جاری ہونا چاہئے ۔