سری نگر : وادی کشمیر میں کرفیو اور موبائیل فون و انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کی باعث میڈیا خاص طور پر پرنٹ میڈیا کا کام بری طرح سے متاثر ہورہا ہے ۔ جہاں موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل رہنے کی وجہ سے میڈیا اہلکاروں کا کام پہلے سے بری طرح متاثر ہے ، وہیں جمعہ کو انہیں کرفیو پاس بھی فراہم نہیں کئے گئے ۔ مقامی ، قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے لئے کام کرنے والے میڈیا اہلکاروں کو کرفیوپاسز فراہم نہ کرنے کی وجہ سے جمعہ کو انہیں اپنے متعلقہ دفاتر تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بیشتر میڈیا اہلکاروں کا کام پہلے ہی انٹرنیٹ خدمات کی معطلی سے متاثر ہے ۔ اِن میں سے بعض صحافی اب ایسے علاقوں کی طرف عارضی طور پر منتقل ہوئے ہیں جہاں بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ سروس موجود ہے ۔ جبکہ بیشتر صحافی اپنے متعلقہ دفاتر میں دن رات ٹھہرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ اگرچہ وہ انٹرنیٹ سروس معطل رہنے کی وجہ سے ہر روز اپنے دفتر کا رخ کرکے اپنی رپورٹیں فائل کرتا تھا، لیکن جمعہ کو سخت کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے وہ اپنے دفتر کو نہ پہنچ سکا۔ انہوں نے بتایا ‘کرفیو کے نفاذ اور کرفیو پاس کی عدم فراہمی کی وجہ سے میں اپنے گھر تک ہی محدود ہوکر رہ گیا ہوں’۔ دوسری جانب انٹرنیٹ خدمات کے بعد فون سروس کی معطلی کی وجہ سے بیشتر صحافیوں کا اپنے ذرائع سے اطلاعات موصول کرنے کا سلسلہ بھی متاثر ہوگیا ہے ۔ دریں اثنا ایک رپورٹ کے مطابق ریاستی پولیس نے جمعہ کی صبح تاریخی لال چوک میں اخبار فروشوں کو اخبارات تقسیم کرنے سے روکتے ہوئے اِن سے اخبارات کی کاپیاں ضبط کی ہیں۔