لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ خود کو دلتوں اور غریبوںکا مسیحا کہلانے والی بی ایس پی لیڈر مایاوتی نے آج کروڑوں روپئے خرچ کرکے راج شاہی ریلی منعقد کر کے مظفرنگر کے متاثرین اور ریاست کے غریب دلتوں کامذاق اڑایاہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار یوپی کانگریس کمیٹی کے ترجمان معروف خاں نے کر تے ہوئے کہا کہ جس طرح مایاوتی نے ریلی پر کروڑوں روپئے خرچ کر کے مظفر نگر فساد متاثرین پر گڑھیالی آنسو بہائے ہیں بہتر ہوتا کہ اگر وہ اس خرچ میں دس فیصد کٹوتی کر کے مظفرنگر فساد متاثرین کو راحت پہنچاتیں۔ پانچ ماہ قبل مظفر نگر فساد ہونے کے بعد بھی مایاوتی ، ملائم سنگھ اور مودی نے متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی۔ یہ لوگ صرف بیان بازی کر کے عوام کو مشتعل کر رہے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ مایاوتی اور ملائم سنگھ طویل عرصہ سے ذات اور مذہب کے نا م پرسیاست کر کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ریاست کی ترقی پوری طرح متاثر ہو رہی ہے اور ریاست دوسری
ریاستو ں کے مقابلے میں پیچھے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ۱۹۷۹ء کے بعد سے ریاست میں غیر سرکاری حکومتوں کے ذریعہ بجلی اور پانی جیسے مسائل سے عوام پریشان ہو رہے ہیں۔ زیادہ تر اضلاع میں ۱۸-۱۸ گھنٹے بجلی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ اسی طرح سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور ریاستی وزیر شیو پال سنگھ یادو نے کہا کہ غریبوں کی کمائی لوٹ کر مایاوتی کے بہکاوے میں عوام نہیں آنے والے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مایاوتی کے یوم پیدائش پر کتنا چندا جمع کیا گیا اسی طرح آج کی ریلی پر بھی لاکھوں روپئے خرچ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے تمام طبقہ کے افراد خاص طور پر مسلمان اور کسان اس ریلی میں نظر نہیں آئے۔ اس سے مایاوتی کو یہ سبق لینا چاہئے کہ عوام بار بار دھوکہ میں نہیں آئیں گے۔ بی ایس پی کا یہ دعویٰ بھی غلط ثابت ہوا کہ ریلی میں لاکھوں افراد شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کے دور اقتدار میں سوائے پتھروںکے اورکوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں بدعنوانیاں عروج پر تھیں، ملک اور بیرون ملک میں ریاست کی بدنامی ہوئی۔