نئی دہلی،:کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کے بیان ‘مہاتما گاندھی کو آر ایس ایس نے مارا’ کے خلاف سپریم کورٹ میں منگل کو سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے کہا کہ وہ اپنے اس بیان پر معافی مانگے یا ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہیں.
سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ آپ ایک پوری تنظیم پر الزام نہیں لگا سکتے ہیں.
راہل گاندھی کے وکیل نے ان کے بیان کے حق میں کہا کہ یہ تاریخی حقائق ہیں اور یہ سرکاری دستاویزات کا حصہ ہیں.
کورٹ نے کہا کہ اگر راہل گاندھی اپنا دفاع کرنا چاہتے ہیں اور اپنے بیان کے لئے معافی نہیں مانگنا چاہتے ہیں تو بہتر ہوگا کہ وہ کیس کا سامنا کریں.
جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس آر ایف نریمن کی بنچ نے اس کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ٹالنے اور 27 جولائی کو سماعت کرنے کی راہل گاندھی کی مانگ مسترد کر دی. راہل گاندھی نے کہا کہ ان کے وکیل کپل سبل کے پاس اس سے پہلے وقت نہیں ہے لہذا وہ سماعت دو ہفتے کے لئے ٹالنا چاہتے ہیں.
واضح رہے کہ مارچ 2014 میں تھانے میں ایک ریلی کے دوران آر ایس ایس کے خلاف دیے گئے بیان پر دائر مجرمانہ پٹیشن کو مسترد کرنے کے لئے راہل گاندھی نے مئی 2015 میں سپریم کورٹ میں عرضی ڈالی تھی.
ریلی میں انہوں نے کہا تھا کہ آر ایس ایس کے لوگوں نے گاندھی جی کے قتل کی اور آج ان لوگوں کو (بی جے پی) ان کی بات کرتے ہیں … ان لوگوں نے سردار پٹیل اور گاندھی جی کی مخالفت کی تھی.