کوزی کوڈ سے تعلق رکھنے والے افسروں کے خاندان فکرمند
پورٹ بلیر /وشاکھاپٹنم:ہندوستانی فضائیہ کے لاپتہ طیارہ کااب تک کوئی سراغ نہیں ملاہے ۔خلیج بنگال میں طیارہ کا تلاش آپریشن جاری ہے ۔ تلاش آپریشن میں چاربحری جہاز بھی مصروف ہیں۔اس طیارے میں 29فوجی جوان سوارتھے ۔
یہ طیارہ ہفتہ وار پروازپرتھا۔بتایا جاتا ہے کہ طیارہ اپنے مقررہ وقت یعنی صبح 8.30 روانہ ہوا تھا۔طیارہ کو 11.30بجے پورٹ بلیئر پہنچنا تھا لیکن، 12.30 سے طیارہ سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔کوسٹ گارڈ کے فلیگ افسروں الوک بھٹناگر اور راجن بارگوترا نے کہا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کے لاپتہ اے این ۔ 32طیارہ کی تلاش کا کام جاری ہے ۔ تاہم اس کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ خلیج بنگال میں اس طیارہ کی تلاش کا کام کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فضائیہ کے جہازوں اور کوسٹ گارڈ بھی تلاشی مہم میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ بلیر میں کوسٹ گارڈ کے جہازوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ وقت کے ساتھ ساتھ تلاشی مہم کے علاقہ میں توسیع دی جائے گی ۔ اس لاپتہ طیارہ کے افسروں میں سے 8 کا تعلق آندھراپردیش کے ضلع وشاکھا پٹنم کے نیول آرما مینٹ ڈپو سے ہے ۔ ان لاپتہ افسروں کے ارکان خاندان ان کیلئے فکر مند ہیں ۔ ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع پر ان کے گھروں میں کہرام مچ گیا ۔ لاپتہ افسروں میں حال ہی میں تین کی شادی ہوئی تھی ۔ اس افسوسناک واقعہ کے بعد ان کے گھر والے ہندوستانی فضائیہ سے ربط میں ہے اور ان کی محفوظ طور پر واپسی کیلئے فکر مند ہیں ۔ ساتھ ہی تلاشی مہم کے بارے میں اطلاعات کا بے چینی سے انتظار کیا جارہا ہے ۔
اسی دوران مقامی سیاسی لیڈروں نے ان افراد کے مکانات پہونچ کر ارکان خاندان کو دلاسہ دیا ۔ آندھراپردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو نے ہندوستانی فضائیہ کے لاپتہ اے این ۔ 32طیارہ کے وشاکھا پٹنم کے نیول آرما مینٹ ڈپو کے افسروں کے ارکان خاندان سے ملاقات کی ۔
انہوں نے ان ارکان خاندان کو دلاسہ دیتے ہوئے تمام طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی ۔ انہو ں نے کسی بھی قسم کی مدد کیلئے مقامی رکن اسمبلی اورافسروں سے ربط میں رہنے کی ان خاندانوں کو ہدایت دی ۔ چندرا بابو نائڈو نے کہا کہ وہ صبر سے کام لیں ضرورت پڑنے پر وزیر دفاع منوہر پاریکر سے بات کی جائے گی ۔