لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر رہ چکے سوامی پرساد موریہ اور سینئر لیڈر آر کے چودھری کے بعد آج مزید دو ممبران اسمبلی نے بغاوت کرکے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کوزبردست جھٹکا دیا۔بغاوت کرنے والے رکن اسمبلی رومی ساہنی اور برجیش ورما نے پارٹی صدر مایاوتی پر پیسے لے کر ٹکٹ دینے کے سنگین الزامات بھی لگائے ۔
دونوں ممبران اسمبلی نے دیا شنکر سنگھ کے رشتہ داروں کے سلسلے میں کئے گئے بی ایس پی لیڈروں کے تبصرے کو بھی غلط قرار دیا۔رومی ساہنی کا الزام ہے کہ بی ایس پی صدر نے ان سے ٹکٹ کے بدلے روپے کی مانگ کی تھی۔دونوں ممبران اسمبلی نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ پیسے لے کر ٹکٹ دینے کی شروع کی گئی روایت سے بی ایس پی کا نقصان طے ہے ۔ ان جیسے کئی اور ممبران اسمبلی بغاوت کرنے والے ہیں۔
مسٹر ساہنی نے کہا کہ بی ایس پی صدر مایاوتی پارٹی کے بانی کانشی رام اور ڈاکٹربھیم راؤ امبیڈکر کے راستے سے بھٹک گئی ہیں۔ انتخابات میں انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ باغی ممبر اسمبلی نے کہا کہ محترمہ مایاوتی کیوں نہیں سوچتیں کہ ایک ایک کرکے ان کے ساتھی ان سے الگ ہوتے جا رہے ہیں۔
سیاست میں سب کچھ پیسہ ہی نہیں ہوتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے اب تک فیصلہ نہیں کیا ہے کہ کس پارٹی میں جائیں گے یا ان کی اگلی حکمت عملی کیا ہوگی۔ حامیوں سے بات چیت کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ مسٹر ساہنی نے کہا کہ محترمہ مایاوتی نے اسمبلی انتخابات کے لیے ان کا ٹکٹ کاٹ کر ایک تاجر کو دے دیا ۔ تاجر کو ٹکٹ کیوں دیا گیا یہ آسانی سے جانا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر کانشی رام نے ایک ایک شخص کو جوڑ کر پارٹی کھڑی کی تھی لیکن محترمہ مایاوتی آہستہ ۔آہستہ اسے ختم کرتی جا رہی ہیں۔
دوسری طرف، بی ایس پی نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رکن اسمبلی ٹکٹ نہیں ملنے سے بوکھلاگئے ہیں۔ انہیں پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ انہیں اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔پارٹی ترجمان برجیش پاٹھک نے کہا کہ ان دونوں کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا لیکن اعلی کمان سے معافی مانگ لینے کے بعد دونوں کو پھر سے پارٹی میں لے لیا گیا تھا۔ معافی مانگتے وقت ہی انہیں بتا دیا گیا تھا کہ ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔
ٹکٹ نہیں ملنے سے بوکھلائے دونوں رکن اسمبلی بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔مسٹر پاٹھک نے کہا کہ بی ایس پی صرف سیاسی پارٹی نہیں ہے بلکہ سماجی تحریک ہے ۔ ان کے جانے سے پارٹی یا تحریک پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔خیال ر ہے کہ ہروندر کمار عرف رومی ساہنی لکھیم پور کھیری ضلع کے پلیا جبکہ برجیش کمار ورما ہردوئی کے بلگرام ملاوا ں اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں۔