گذشتہ ماہ چار ریاستوں میں اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور نئی دہلی پارٹی تیسرے نمبر پر رہی تھی. بھارت میں حکمران جماعت کانگریس نے راہل گاندھی کو وزیرِاعظم کے امیدوار کے طور پر پیش نہ کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اعلان جمعرات کی شام پارٹی کےاعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے کےاجلاس کے بعد کیا گیا۔
اعلان میں یہ کہا گیا ہے کہ کانگریس ملک میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات راہل گاندھی کی قیادت میں لڑے گی لیکن انھیں باضابطہ طور پر وزارتِ عظمی کےامیدوار کے طور پر پیش نہیں کیا جائے گا۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پارٹی کے ترجمان جناردھن دیویدی نے کہا ’کمیٹی کےزیادہ تر ارکان راہل گاندھی کے نام کا اعلان کرنےکے حق میں تھے لیکن کانگریس کی صدر اور راہل گاندھی کی والدہ سونیا گاندھی نے اس تجویز کو یہ کہہ مسترد کردیا کہ پارٹی میں الیکشن سے پہلے وزارتِ عظمی کےامیدوار کا اعلان کرنے کی کوئی روایت نہیں ہے۔‘
“کمیٹی کےزیادہ تر ارکان راہول گاندھی کے نام کا اعلان کرنےکے حق میں تھے لیکن کانگریس کی صدر اور راہول گاندھی کی والدہ سونیا گاندھی نے اس تجویز کو یہ کہہ مسترد کردیا کہ پارٹی میں الیکشن سے پہلے وزارتِ عظمی کےامیدوار کا اعلان کرنے کی کوئی روایت نہیں ہے۔”
کانگریس کےترجمان جناردھن دیویدی
سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ صرف اس وجہ سے کہ کسی دوسری جماعت نے اپنےامیدوار کا اعلان کیا ہے ضروری نہیں ہے کہ ہم بھی ایسا کریں۔
بھارت میں حزبِ مخالف کی جماعت بی جے پی پہلے ہی نریندر مودی کی امیدواری کا اعلان کر چکی ہے اور وہ کانگریس پر تنقید کرتی رہتی ہے کہ وہ راہل گاندھی کو براہ راست میدان میں اتارنے سے بچ رہی ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق کانگریس کوخدشہ ہے کہ اگر راہل گاندھی کے نام کا اعلان کیا جاتا ہے تو سنہ 2014 کا پارلیمانی انتخاب صدارتی انتخاب کی شکل اختیار کر لےگا اور اس براہ راست مقابلے میں راہل گاندھی گجرات کے متنازع وزیر اعلی کےسامنے ٹِک نہیں پائیں گے۔
کانگریس کو لگا تار دس سال حکومت کرنے کے بعد اس مرتبہ سخت مشکلات کاسامنا ہے کیونکہ ایک کے بعد ایک بدعنوانی کے بڑے الزامات کی وجہ سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اور عام تاثریہ ہے کہ کوئی معجزہ ہی اسے انتخاب ہارنے سے بچا سکتا ہے۔
گذشتہ ماہ چار ریاستوں میں اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور نئی دہلی پارٹی تیسرے نمبر پر رہی تھی۔
اگرچہ راہل گاندھی کو وزیرِاعظم کا امیدوار بنانے کے بارے میں حتمی فیصلہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے اجلاس میں کیا جانا تھا لیکن اجلاس میں جو قراردادیں پیش کی جاتی ہیں انھیں ایک دن پہلے کانگریس ورکنگ کمیٹی حتمی شکل دے دیتی ہے لہذا اب اس بارے میں کوئی شبہہ نہیں ہے کہ کل اجلاس کے بعد کیا اعلان کیا جائے گا؟
تجزیہ نگاروں کے مطابق کانگریس کی حکمت عملی شاید یہ ہے کہ شکست کی صورت میں پوری ذمہ داری راہل گاندھی کے اوپر نہ آجائے لیکن اس کوشش میں میں اسے کامیابی ملنے کا امکان کم ہی ہےکیونکہ اس اعلان کے بعد نریندر مودی اب اس انتخاب کو دو شخصیات کےدرمیان مقابلے کی شکل دینے میں دیر نہیں لگائیں گے۔
راہل گاندھی نےاسی ہفتے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پارٹی جو بھی ذمہ داری انھیں سونپےگی وہ اسے نبھانےکے لیے تیار ہیں۔
ان کے اس بیان کے بعد یہ قیاس آرائی شروع ہوگئی تھی کہ آخر کار انھوں نے پارٹی کی قیادت سنبھالنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔