سعودی عرب اور برطانیہ کے ماہرین نے ایک انسان کی درمیانی انگلی دریافت کی ہے۔اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دنیا میں 90 ہزار سال قبل رہتا رہا ہوگا۔
سعودی عرب کے کمیشن برائے سیاحت اور قومی ورثہ نے دنیا میں انسان کی قدیم ترین ہڈی دریافت ہونے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ہڈی تبوک کے نزدیک واقع علاقے تیماء میں کھدائی کے دوران ملی ہے۔
سعودی کمیشن برائے سیاحت اور قومی ورثہ کے ایک عہدے دار نے بتایا ہے کہ دریافت شدہ ہڈی انسان کی درمیانی انگلی کا درمیانی حصہ ہے۔اس انسان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دنیا میں 90 ہزار سال قبل رہتا رہا تھا۔اب تک جزیرہ نما عرب میں دریافت ہونے والا یہ قدیم ترین انسانی آثار ہے۔
کمیشن کے نائب صدر علی الغبان نے بتایا ہے کہ یہ دریافت سعودی عرب کے محکمہ آثار قدیمہ اور برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی مشترکہ کاوش کا نتیجہ ہے۔
سعودی عرب اور برطانیہ اس وقت سبز عرب منصوبے پر عمل درآمد کررہے ہیں اور اسی منصوبے پر کام کے دوران یہ ہڈی دریافت ہوئی ہے۔اس کے تحت سعودی عرب میں بہت سے تاریخی مقامات کے ماحولیاتی اور آثاراتی مطالعے کے لیے سروے اور کھدائی کا کام کیا جارہا ہے۔