نئی دہلی۔ معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹرذاکر نائیک کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ خبر کے مطابق مرکزی حکومت جلد ہی ذاکر نائیک کے خلاف انسداد دہشت گردی قانون کے تحت مقدمہ درج کرا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل رنجیت کمار نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے۔ آئی بی این 7 کے پاس اس خط کی کاپی موجود ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مرکز کو لکھا خط
ذرائع کے مطابق، رنجیت کمار نے مرکز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ذاکر نائیک پر پابندی لگائے اور ان کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کو غیر قانونی قراردے۔ سالیسٹر جنرل کے مطابق نائیک کے نظریات لوگوں کو منقسم کرتے ہیں اور ملک کے سیکولر اور سماجی تانے بانے کے خلاف ہیں۔ سالیسٹر جنرل کے مطابق نائیک کے بیان براہ راست طور پر نوجوانوں کو تشدد کے لئے اکساتے ہیں۔ ان کی تقریریں مذاہب کے درمیان دشمنی اور نفرت کو فروغ دیتی ہیں۔ معلومات کے مطابق وزارت داخلہ ذاکر نائک کے خلاف انسداد دہشت گردی قانون کے تحت کیس درج کرنے پر غور کر رہی ہے۔