نیویارک: امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کو نمونیہ ہوگیا جس کی وجہ سے انہوں نے اپنا دورہ کیلی فورنیا بھی ملتوی کردیا اور کچھ روز آرام کریں گی۔
امریکی صدارتی انتخاب میں تقریباً 8 ہفتے باقی رہ گئے ہیں اور ایسے میں ہیلری کلنٹن کی صحت کے حوالے سے ایک بات پھر خدشات سامنے آگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سابق امریکی وزیر خارجہ اور خاتون اول ہیلری کلنٹن نیویارک میں ہونے والی نائن الیون کی یادگاری تقریب میں شریک تھی کہ اچانک ان کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے وہاں سے منتقل کردیا گیا۔
ہیلری کلنٹن کی اچانک اس ناسازی طبع نے ان کے سیاسی حریف ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا ایک اور موقع فراہم کردیا جو کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
ہیلری کلنٹن کے ترجمان نک میرل نے بتایا کہ ہیلری کلنٹن نے اپنا دورہ کیلی فورنیا ملتوی کردیا اور وہ آرام کرنا چاہتی ہیں۔
واضح رہے کہ 68 سالہ ہیلری کلنٹن طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے لڑکھڑا گئی تھیں اور انہیں تقریب ادھوری چھوڑ کر وہاں سے جانا پڑا تھا جبکہ ابتدائی طور پر اس کی وجہ ڈی ہائیڈریشن بتائی گئی تھی۔
ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہیلری کلنٹن گراؤنڈ زیرو پر ہونے والی تقریب میں 90 منٹ تک موجود رہیں اور اس دوران نائن الیون کے ہلاک شدگان کے لواحقین سے ملاقاتیں بھی کیں۔
بیان کے مطابق تقریب کے دوران ہیلری کی طبیعت بگڑی تو انہیں ان کی بیٹی کے گھر لے جایا گیا تاہم اب ان کی حالت بہتر ہے۔
بعد ازاں ہیلری کلنٹن کی ذاتی ڈاکٹر لیزا بارڈک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہیلری کلنٹن کو نمونیہ ہوگیا ہے جبکہ انہیں ڈی ہائیڈریشن کا بھی سامنا ہے تاہم انہیں دوائیاں دے دی گئی ہیں اور اب وہ رو بصحت ہیں۔
صحت کے مسائل
ڈونلڈ ٹرمپ جو عام طور پر ہیلری کلنٹن پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اس پر خاموش نظر آرہے ہیں تاہم خود ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے معاونین ماضی میں یہ باتیں کرتے رہے ہیں کہ ہیلری کلنٹن کو صحت کے سنجیدہ مسائل کا سامنا ہے۔
انٹرنیٹ پر بھی اس طرح کے کئی دعوے موجود ہیں جن میں کہا جاتا رہا ہے کہ ہیلری کلنٹن کا برین ٹیومر، پارکنسن یا کوئی اور دماغی بیماری لاحق ہے۔
٧٠ سالہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران کہ کہہ چکے ہیں کہ ’ہیلری کلنٹن اتنی طاقت نہیں رکھتیں کہ وہ صدر کا عہدہ سنبھال سکیں‘۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب 8 نومبر کو منعقد ہوگا اور واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی کی جانب سے کیے جانے والے تازہ ترین سروے کے مطابق ہیلری کلنٹن کو 46 فیصد جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 41 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے۔