لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ پولیو نہایت ہی مہلک مرض ہے جس کے خاتمہ کیلئے عالمی پیمانے پر کوششیں جاری ہیں،اس بیماری سے نجات پولیو ختم کرنے والی دوا کے دو بوند کے ذریعہ ہی مل سکتی ہے اس لئے انتظامیہ کے ساتھ ہی عوام کو بھی بیداری کا مظاہرہ کرنا ہی ہوگا۔ ضلع مسٹریٹ نے ۱۹؍ جنوری کو ہونے والے انسداد پولیو کے سلسلہ میں جائزہ جلسہ کرتے ہوئے ہدایات دی کہ اس بات کی کوشش کی جائے کہ اکثر و بیشتر بچوں کو بوتھ پر ہی دوائیں پلا دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو گھروں سے لانے والی ٹیموں کو سرگرم رکھا جائے اور اس مہم میں عوام کی شرکت کو یقینی بناتے ہوئے ان سے پورا تعاون لیاجائے۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ پولیو جیسی موذی اور مہلک بیماری سے بچوں کوبچانے کیلئے ضروری ہے کہ پانچ برس تک کے تمام بچوںکوان کی زندگی کی بقاء کیلئے دوا پلائی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ انیس فروری کو صبح دس بجے سے چار بجے تک بوتھ پر دوا پلائی جائے گی۔ انہوں نے اپنے کیمپ دفتر میں ٹاسک فورس کی میٹنگ میں تمام تیاریوں کاجائزہ لیتے ہوئے کہا کہ انچارج طبی افسر خود دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یومیہ تیاریوں کا جائزہ لیں ۔ انہوں نے کہاکہ ویکسین کی کولڈ چین مضبوط رہے اور جمے ہوئے آئس پیک کاہی استعمال کریں۔ ضلع مجسٹریٹ نے ہدایت دی کہ یوم انسداد پولیو سے ماقبل ریلی نکال کر عوام کو بیدار کیا جائے تاکہ لوگ خود بچوں کو پولیو بوتھ پر لاکر دوائیں پلائیں ۔ سی ایم او ڈاکٹر ایس این ایس یادو نے تیاریوں سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس بار ۷۷۳۸۸۸ بچوںکو دوا پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس میں ۵۰۹۵۴۰ شہری اور ۳۶۴۳۴۸ دیہی بچے شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گھر گھر دوا پلانے کیلئے ۱۸۵۱ ٹیمیں جبکہ ۱۳۶ موبائل ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹیمیں بیس جنوری سے گھر گھر جاکر بچوں کو دوائیں پلائیں گی۔ سی ایم او نے اپنی دیگر تمام تیاریوں سے متعلق معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ ہر سطح پر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیںاور مجوزہ ہدف کو ہر حالت میں حاصل کیا جائے گا۔
میٹنگ میں اے سی ایم او ڈاکٹر ڈی کے باجپئی، ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر سربھی ترپاٹھی، بی ایس اے سرودا نند اور یونیسیف کے سندیپ شاہی سمیت مختلف محکموں کے افسران شریک ہوئے۔