شارلٹ:مریکہ میں نارتھ کیرولینا کے شارلٹ شہر میں پولیس کی گولی سے سیاہ فام شخص کی موت کے بعد احتجاج جاری ہے ۔ تقریبا 300 مظاہرین پولیس فائرنگ کی ‘ویڈیو ٹیپ’ جاری کرنے کی مانگ کے سلسلے میں مظاہرے کی چوتھی رات سڑکوں پر اتر آئے ۔متوفی شخص کے خاندان کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کرنے کے بعد مظاہرین نے انتظامیہ سے واقعہ کے ٹیپ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
مظاہرین ایک چھوٹے سے پارک میں جمع ہوئے اور انہوں نے ‘پولیس کو روکو’ کے نعروں کے ساتھ مارچ کیا۔ انہوں نے پولیس فائرنگ کی ویڈیو جاری کرنے کا مطالبہ کیا جس میں سات بچوں کے باپ 43 سالہ کیتھ اسکاٹ کی منگل کو موت ہوگئی تھی۔شارلٹ پولیس کا دعوی ہے کہ اسکاٹ کے پاس بندوق تھی جبکہ اسکاٹ کے خاندان نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس کتاب تھی۔ خاندان کی طرف سے جاری فوٹیج میں سیاہ فام پولیس افسر کی طرف سے اسکاٹ گولی مارنے کا وقت قید نہیں ہے ۔ا سکاٹ کی بیوی کی طرف سے ریکارڈ کی گئی دو منٹ کی ویڈیو میں وہ حکام سے گولی نہ چلانے کی منت کر رہی ہے ۔ پولیس افسر کہہ رہے ہیں ”بندوق پھینک دو” جبکہ وہ ان سے کہہ رہی ہیں، ”اسے گولی مت مارو۔ اس کے پاس کوئی ہتھیار نہیں ہے ”۔ امریکہ میں پولیس کی گولی سے سیاہ فام شخص کی موت کا یہ تازہ معاملہ ہے ۔ اس سے پہلے بھی اس طرح کے ایک واقعہ کے خلاف احتجاج ہوتا رہا ہے ۔سی این این نے شارلٹ تحقیقات سے منسلک ایک قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جائے حادثہ سے گولیوں سے بھری ایک بندوق برآمد کی گئی ہے اور اس پر موجود انگلیوں کے نشانات، ڈی این اے اور خون اسکاٹ سے مل گیا ہے ۔محکمہ پولیس نے ابھی تک اس رپورٹ پر تبصرہ نہیں کیا ہے ۔