یوپی پولیس داخل کرے گی کلوزر رپورٹ
دادری۔ اخلاق احمد قتل معاملہ میں تقریباً تین ماہ پہلے دادری کی ایک عدالت نے مبینہ گئو کشی کو لے کر اخلاق کے کنبہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن اب اس کی جانچ کر رہے پولیس افسران کو گائے ذبح کئے جانے کا کوئی ثبوت ہی نہیں مل پایا ہے۔
دی ہندو ڈاٹ کام نے اترپردیش پولیس میں اعلیٰ سطحی ذرائع کے حوالہ سے لکھا ہے کہ گزشتہ دو مہینوں سے جاری جانچ میں گائے ذبح کئے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ لہذا پولیس اب اس معاملہ کو بند کر سکتی ہے اور سورج پور کی عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کر سکتی ہے۔ خیال رہے کہ عدالت نے جولائی میں یوپی گائے ذبیحہ ایکٹ، انیس سو پچپن کے تحت، اخلاق کے کنبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم اس معاملہ میں اب ایک نیا موڑ آ گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ گئو کشی کے لئے وہاں نہ تو کوئی چاقو ملا ہے اور نہ ہی وہاں کی مٹی سے خون کے نشانات برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گئو کشی ایکٹ کے نفاذ کے لئے ضروری ہے کہ پولیس چاقو، گوشت اور ذبیحہ جانور کی ہڈیوں کو برآمد کرے۔ معاملہ کی جانچ کرر ہے ایک پولیس اہلکار نے کہا کہ اخلاق کے کنبہ کے خلاف جو ایف آئی آر درج کی گئی تھی اس میں بہت ساری کمیاں ہیں جس کا تذکرہ کلوزر رپورٹ میں کیا جائے گا۔
اترپردیش میں گوتم بدھ نگر ضلع کے گریٹر نوئیڈا کے بساہڑا گاوں میں اٹھائیس ستمبر دو ہزار پندرہ کو گائے کا گوشت کھانے کی افواہ کے بعد ہجوم نے اخلاق نامی ایک شخص کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا جس پر ملک بھر میں سیاسی ہنگامہ مچ گیا تھا۔