بھونیشور: سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مرکنڈے کاٹجو کی جانب سے اڈیشہ کے لوگوں کے بارے میں کئے گئے تبصرہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور سماج وادی پارٹی کی سخت تنقید کے بعد انہوں نے اپنے بیان کے لئے کل معافی مانگ لی۔
مسٹر کاٹجو کی جانب سے اڈیشہ اور یہاں کے لوگوں کے خلاف کئے گئے نازیبا تبصرہ پر ریاست کی کئی سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں نے مظاہرہ کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان کے لئے معافی مانگ لی۔
جسٹس کاٹجو نے لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے اپنے فیس بک پر لکھا، ‘اگر لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو اس کے لیے میں معافی مانگتا ہوں’۔ انہوں نے کہا کہ میرے فیس بک پوسٹ سے لوگوں کو غلط پیغام گیا جبکہ وہ محض ایک مذاق تھا۔انہوں نے کہا کہ اڈیشہ کے لوگوں کا میں بہت احترام کرتا ہوں’۔ جسٹس کاٹجو نے کہا کہ میرے دادا اڈیشہ کے گورنر تھے ۔ میں بھی وزیر اعلی نوین پٹنائک اور ان کے والد بیجو پٹنائک کا احترام کرتا ہوں۔ میں کئی بار اڈیشہ آیا ہوں اور میں نے کونارک مندر، لنگ راج مندر اور پوری مندر کے درشن بھی کئے ہیں۔
واضح رہے کہ جسٹس کاٹجو نے اپنے فیس بک پر پوسٹ کہا تھا کہ ‘مجھے اُڑیا لوگوں کے بارے میں لکھنے کے لئے کہا گیا۔ ان محتاجوں کے بارے میں لکھنے کے لئے ہے کیا؟ جب سے کلنگ کی لڑائی میں اشوک کے ہاتھوں انہیں شکست ملی ہے ، اس کے بعد سے وہ اٹھ نہیں پائے ‘۔
انہوں نے لکھا، ‘اب ان سب کے پاس برتن (پاترا)، بڑے برتن (مھاپاترا) اور مبینہ طور پر باصلاحیت بادشاہ (پٹنائک) ہیں۔ یقینی طور پر ان کے پاس بھگوان جگناتھ ہیں، جن سے وہ بہاریوں سے بدلہ لینے کے لئے روزانہ دعا کرتے ہیں۔