لکھنؤ: آئندہ ماہ کلکتہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سالانہ اجلاس سے پہلے جس میں نئی مجلس کا انتخاب عمل میں آئے گا، بورڈ کے ذمہ داران نے اک ساتھ تین طلاق کی مخالفت کا مقابلہ کرنے کے لئے اس یقین کے ساتھ ملک گیر پیمانہ پر مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے کہ جو بھی غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں وہ اسلامی شریعت کے تعلق سے بیداری کے فقدان کا شاخسانہ ہے ۔
اس مہم کے تحت پورے ملک کے اماموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ خطبہ جمعہ میں عابدین کو بتائیں کہ اسلام میں عورتوں کے کیا حقوق ہیں اور ان کی پاسداری کو کتنی اہمیت دی گئی ہے ۔
اس کا آغاز لکھنؤ سے کیا جارہا ہے جہاں ریاستی راجدھانی کی تمام مساجد کے اماموں کو اس سلسلے میں مکتوبات روانہ کردیئے گئے ہیں۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن اور عیش باغ عید گاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے آج یو این آئی کو بتایا کہ بورڈ کا خیال ہے کہ شریعت اسلامیہ کا بے جا استعمال حد سے سوا بڑھ گیا ہے ۔ باوجودیکہ ہمیں یقین ہے کہ عدم بیداری ختم کرنے کی کوشش سے شریعی گنجائشوں کے بے جا استعمال کوختم کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس مہم کے تحت ہندستان بھر کی مساجد کے امام بعد نماز اسلام میں خواتین کے حقوق پر ڈسکور کا اہتمام کریں گے ۔