لکھنؤ: خاندان میں باہمی ٹکراو کی وجہ سے تقسیم کی دہلیز پر پہنچ چکی اترپردیش میں حکمراں سماج وادی پارتی میں اب سب کچھ ٹھیک ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔
سماج وادی پارٹی کی ریاستی یونٹ کے صدر شیو پال سنگھ یادو اور ان کے وزیر اعلی بھتیجے اکھلیش یادو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ہوئی رسہ کسی کے بعد متناز ع امور کے حل کے لئے کل سے اب تک تین بار پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو سے ملاقات کرچکے ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ریاستی کابینہ سے برخاست وزیروں شیو پال سنگھ یادو’ نارد رائے ‘ شاداب فاطمہ’ اوم پرکاش سنگھ کو جلد ہی دوبارہ وزیر کے عہدہ کا حلف دلایا جائے گا۔ اس کے لئے گورنر رام نائک کو خ بھیجا جاسکتا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی پارٹی سے برطرف وزیر اعلی اکھلیش یادو کے تمام حامیویں کو دیوالی کے بعد پارٹی میں واپس لیا جاسکتا ہے ۔ ادھر وزیر اعلی اکھلیش کی موجودگی میں شیو پال نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے ۔ مجھے تو نیتا جی کا حکم ماننا ہے ۔ دریں اثنا ملائم سنگھ یادو’ اکھلیش اور شیو پال کے درمیان معاملہ حل کرنے کے لئے کل سے اب تک تین میٹنگ ہوئی۔ شیو پال اور اکھلیش کے درمیان کل پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد میٹنگ کے اسٹیج پر تو تو میں میں اور دھکا مکی ہوئی تھی۔
سماج وادی پارٹی کے ترجمان دیپک مشرا نے بھی دعوی کیا کہ پارٹی پوری طرح متحد ہے اور سبھی مسئلے حل کرلئے گئے ہیں۔ دوسری طرف سماج وادی پارتی کے ریاستی قانون ساز کونسل کے رکن آشو ملک نے صوبے کے وزیر جنگلات پون پانڈے کے خلاف وزیر اعلی رہائش گاہ پر ان پر حملہ کرکے کے الزام میں معاملہ درج کرایا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ میں اگر معاملہ درست پایا گیا تو رپورٹ درج کرکے کارروائی کی جائے گی۔
اس دوران سرکاری ذرائع کے مطابق شیو پال سمیت برخاست کئے گئے چاروں وزیروں کو ریاستی کابینہ میں بحال کرنے کے لئے راج بھون کو جلد ہی خط بھیجا جائے گا۔ انہیں دوبارہ حلف دلایا جائے گا۔