جے پور: راجستھان ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر سچن پائلٹ نے مرکز کی مودی حکومت پر نوٹ بندي کے فیصلے کو بغیر تیاری کے ساتھ لاگو کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے ریاست کو اب تک ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے ۔مسٹر پائلٹ نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ مرکز کی مودی حکومت ‘سرجیکل اسٹرائک’ کے نام پر لوگوں کے جذبات کو بھڑکاکر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کانگریس کی مخالفت حکومت کے نوٹ بندي کے فیصلے پر نہیں، لیکن بغیر تیاری کے ساتھ لاگو کرنے کی وجہ سے لوگوں کو ہو رہی تکلیف کے سلسلے میں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے فیصلے کی وجہ سے آج پورے ملک میں عام لوگوں کو کام دھندہ چھوڑ کر لائن میں لگنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خاطرخواہ بینکنگ نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے دیہی علاقوں میں تو صورتحال اور بھی بدتر ہو گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نوٹ بندي سے قبل مغربی بنگال سمیت کئی مقامات پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے کروڑوں روپیوں کو بدلا گیا ہے اور بہت سے بی جے پی لیڈروں کو نوٹ بندي کی پہلے سے ہی اطلاع تھی۔مسٹر پائلٹ نے بدعنوانی اور کالے دھن کی روک تھام کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے نوٹ بندي کے فیصلے کو کھوکھلی کارروائی بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت کی منشا عوام کو سرجیکل اسٹرائک کے نام پر اور حب الوطنی کے نام پر گمراہ کرکے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی منشا کرپشن اور کالا دھن پر روک لگانے کی ہوتی تو سب سے پہلے بے نامی جائداد کو ضبط کر ایسی جائدادوں کو نیلام کرنے کی کارروائی کرتی۔