عراق کے شمالی شہر موصل کے ایک مکین نے چند ہفتے قبل بغداد میں عراقی انٹیلی جنس کو ٹیکسٹ پیغامات بھیجنا شروع کیے تھے اور ان میں یہ اطلاع دی تھی کہ سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامیہ عراق وشام (داعش) کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔ Baghdadi
اس عراقی نے نومبر کے پہلے ہفتے میں داعش کے خلیفہ کے موجودہ حالات اور حرکات وسکنات سے متعلق اس طرح کے ٹیکسٹ پیغامات بھیجنے کا آغاز کیا تھا اور اس سلسلے کے پہلے پیغام میں کہا تھا کہ ”بغدادی بہت زیادہ اتار چڑھاؤ کا شکار ہوچکے ہیں اور ان کے بارے میں کوئی بھی پیشین گوئی نہیں کی جاسکتی ہے۔وہ اپنے رکھ رکھاؤ کا بہت زیادہ خیال کرتے ہیں”۔ Baghdadi
اس نے ایک ٹیکسٹ پیغام میں لکھا کہ ”وہ اس بات کا بہت خیال رکھتے ہیں کہ وہ کیسا دکھتے ہیں۔دوسروں کو ان کی شخصیت کیسی نظر آتی ہے”۔اس مخبر نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ابوبکر بغدادی اس وقت موصل شہر میں زیر زمین سرنگوں میں کہیں رہ رہے ہیں۔ Baghdadi
اس مخبر نے اہم یہ اطلاع دی تھی کہ ”داعشی خلیفہ بستر پر خود کش بیلٹ (جیکٹ؟) پہن کر سوتے ہیں۔انھیں یقین ہے کہ انھیں کبھی زندہ گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔اس لیے وہ خودکش بیلٹ پہنتے ہیں تاکہ اگر انھیں گرفتار کر ہی لیا جاتا ہے تو وہ اس کو دھماکے سے اڑا سکیں”۔ Baghdadi