نئی دہلی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کرنسی بند کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا امکان مسترد کردیا اور دہلی و مغربی بنگال کے چیف منسٹرس پر غیر ضروری خوف و ہراس پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بڑی قدر کی کرنسی کا چلن بند کرنے کا فیصلہ کافی منصوبہ بند ہے اور بنکوں و اے ٹی ایمس پر عوام کی تعداد بتدریج کم ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز 22000 اے ٹی ایمس کو درست کیا جارہا ہے تاکہ 100 ، نئے 500 اور 2000 روپئے کے نوٹ نکالے جاسکیں ۔
انہوں نے کہا کہ چند افراد غیرضروری طور پر عوام میں خوف و ہراس پیدا کررہے ہیں ۔ انہوں نے یہ توقع نہیں کی تھی کہ ایک یا دو ر یاستوں کے چیف منسٹرس بھی ایسی کوششوں میں شامل ہوں گے ۔ عام آدمی پارٹی اور ترنمول کانگریس کا کرنسی بند کرنے کا مطالبہ انہوں نے یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ حکومت نے ملک کی معیشت اور سیاست کو شفاف بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ لہذا اسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے بینکوں کی جانب سے بڑے صنعتی گھرانوں کا قرض معاف کرنے کی اطلاع کو بھی غلط قرار دیا ۔