کوشامبی: اترپردیش کے کوشامبی علاقے میں نوٹوں کے منسوخ ہونے کے بعد دھان خریداری کے سرکاری مراکز میں عام طور پر سناٹا چھایا ہواہے ۔ دھان کی خریداری کے آن لائن نظام کی وجہ سے کسانوں کی حالت ابتر ہے ، وہیں پیسہ کی کمی کی وجہ سے بیج اور کھاد کی خریداری نہ کر پانے سے کسانوں کی بے چینی بڑھتی جا رہی ہے ۔سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ضلع میں کسانوں سے دھان کی خریداری کے لئے 39 خریداری مراکز کھولے گئے ہیں جن میں 34 ہزار ٹن دھان کی خریداری کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ گزشتہ 16 دنوں میں صرف 30 کنتل دھان کی خریداری کی گئی ہے ۔
نقدی سے ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے کسان اپنا دھان فروخت کرنے سے کترا رہا ہے ۔ انہوں بتایا کہ اس بار خریداری مراکز میں دھان کی خریداری کاآن لائن نظام بنایا گیا ہے ۔ انہی کسانوں کو دھان خریدا جا رہا ہے جن کسانوں کے پاس بنیاد کارڈ ہے ۔خریداری مرکز میں دھان خریدنے کے بعدآرٹی جی ایس کے ذریعے کسانوں کے اکاؤنٹ میں پیسہ منتقل کیا جاتا ہے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ بینک سے رقم نہ نکال پانے کی وجہ سے دھان خریداری مرکز تک پہنچانے کے لئے ضروری اخراجات کے لئے ان کے پاس نقد رقم نہیں ہے ۔
خریداری مرکز میں دھان کی خریداری نہ کئے جانے اور نقد ادائیگی نہ ملنے سے کسانوں کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔ افسروں نے کہا کہ آن لائن خریداری کی وجہ سے مشکل پیش آ رہی ہے ۔ اب اس میں تیزی لائی جائے گی اور جلدہی دھان کی خریداری کا ہدف پورا کیا جائے گا۔