ویسے تو موبائل فون پانی میں گر کر ناکارہ ہوجاتے ہیں اور ایپل اپنے آئی فونز کو تو واٹر پروف بھی قرار نہیں دیتی (آئی فون سیون سے قبل کے ماڈل کیونکہ اب واٹر ریزیزٹنٹ فون پیش کیا گیا ہے) مگر پھر بھی یہ ڈیوائس ڈیڑھ سال تک ایک برفانی جھیل کی تہہ میں رہ کر بھی خراب نہیں ہوئی۔
جی ہاں واقعی ایسا ہوا اور یہ واقعہ امریکا میں پینسلوانیا کے رہائشی مائیکل گنتروم کے ساتھ پیش آیا جن کا آئی فون ڈیڑھ سال قبل مچھلی کے شکار کے دوران برف میں بنے چھوٹے سوراخ میں گر کر کائلی جھیل کی تہہ میں پہنچ گیا۔
اس ماہی گیر نے مارچ 2015 میں فیس بک پر پوسٹ کی تھی ‘ آج میرا فون کھو گیا، مختصر یہ کہ برف میں شکار کے دوران آئی فون جھیل کی تہہ میں جاپہنچا’۔
چاہے کوئی کتنا بھی پرامید شخص کیوں نہ ہو وہ بھی جھیل میں گرنے کے بعد اپنے آئی فون کو دوبارہ ٹھیک دیکھنے کی توقع نہیں کرسکتا تھا۔
مگر مائیکل ایک خوش قسمت ماہی گیر ثابت ہوا۔
ؒوش قس،تہ سے ست،بر 2015 میں جھیل کا پانی کسی وجہ سے نکل گیا اور اس کے اندر ایک انجنیئر نے کسی چیز کو دیکھا۔
اس بات کی اطلاع ملنے کے بعد اس انجنیئر ڈینئیل کالگرین نے میٹل ڈیٹکٹر سے جھیل کی تہہ کو کھنگالا تو اس نے فون کو دریافت کیا۔
وہ اس آئی فون 4 کو گھر لے گیا اور چاولوں میں خشک کرنے کے لیے ڈال دیا اور حیران کن طور پر وہ فون کام بھی کرنے لگا اور اس طرح یہ اپنے مالک تک پہنچ گیا۔
ایپل کے ایک ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ پہلی بار ہے کہ کسی آئی فون کے بقاءکی ایسی حیران کن کہانی سامنے آئی ہے۔