نئی دہلی(بھاشا) کسٹم محکمہ ٹیکس ادائیگی کے بعد غیر ممالک سے ملک میں سونا لانے والے ہندوستانیوں کی مالیاتی تفصیل انکم ٹیکس محکمہ کے ساتھ شیئر کرے گا۔ یہ قدم ملک میں مشتبہ طریقے سے سونالانے کی جانچ کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ قوانین کے مطابق جو ہندوستانی غیر ممالک میں چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے رہ رہا ہے وہ کسٹم کی ادائیگی کر کے ایک کلو گرام تک سونا لا سکتا ہے۔ یہ ٹیکس دس فیصد کی شرح سے عائد ہو تا ہے اور اس کی ادائیگی اس ملک کی کرنسی میں کی جاتی ہے جہاں سونا خریدا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اگر ہندوستانی ایک سال سے زیادہ عرصے سے بیرون ملک رہ رہا ہے۔ تو ایسے معاملے میں مرد ۵۰ ہزار روپئے اور عورت ایک لاکھ تک کا سونا اسی طرح کا کسٹم دئے بغیر ملک میں لا سکتے ہیں۔ ڈی آر آئی نے بتایا کہ ۱۴ ۔ ۲۰۱۳ کے دوران ملک میں کسٹم ادائیگی کر کے قانونی طریقے سے تین ہزار کلو گرام سونا لایا گیا ہے۔ ڈی آر آئی کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ قانونی طریقے سے ایک کلو گرام سونالانے کے معاملے بڑھے ہیں۔ اس طرح کا اندیشہ ہے کہ حوالہ آپریٹر ایسے لوگوں کو کچھ ادائیگی کر کے اس قانون کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کے پین کارڈ کی تفصیل انکم ٹیکس محکمے کو دی جارہی ہے جسے ان کی آمدنی کے ذرائع اور کسی طرح کی گڑ بڑی پر روک کو یقینی بنایا جا سکے ۔ افسر نے کہا کہ ایسا اندیشہ ہے کہ یہ سونا بلین کار باریوں کے ہاتھ فروخت کیا جا رہا ہے۔ افسر نے کہاکہ ملک میں قانونی طریقے سے سونالانے پر بھی کافی منافع بنتا ہے اگر کوئی شخص کسی دوسرے ملک سے سونا لاکر یہاں ایک کلو سونا فروخت کر تا ہے تو اسے کم سے کم دو لاکھ روپئے کا منافع ہو تا ہے ۔