نئی دہلی: نوٹ بندي ہونے کے معاملہ پر 13 دن سے لوک سبھا کی کارروائی ٹھپ ہونے کی وجہ سے بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی آج بے حد برہم ہو گئے اور انہوں نے اس کے لیے سرکار اور اپوزیشن دونوں کو لتاڑا۔وقفہ صفر کے دوران جب دوپہر میں 12 بج کر 45 منٹ پر ایوان کی کارروائی رکی تو مسٹر اڈوانی کے پاس کھڑے ممبران سے جاننا چاہا کہ کارروائی کتنے وقت کے لئے روکی گئی ہے ۔ اس پر انہیں بتایا گیا کہ ایوان دو بجے تک کے لیے ملتوی ہوا ہے ۔ اس پر مسٹر اڈوانی بھڑک اٹھے ۔
انہوں نے زور سے غصہ میں کہا کہ یہ بہت شرم کی بات ہے ۔ لوک سبھا اسپیکر ایوان نہیں چلا رہی ہیں اور پارلیمانی امور کے وزیر بھی کارروائی نہیں چلا رہے ہیں اور ایوان اپنے آپ سے ہی چل رہا ہے ۔مسٹر اڈوانی کے اس طرح سے ناراض ہونے سے وہاں موجود پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور وہ تقریبا دوڑتے ہوئے مسٹر اڈوانی کے پاس پہنچے اور انھیں پریس گیلری میں موجود صحافیوں کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے آہستہ بولنے کی درخواست کی۔