نئی دہلی: نوٹ بندی کے معاملے پر تحریک التوا کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں بحغ کرانے کے مطالبہ پر اپوزیشن نے آج بھی راجیہ سبھا کی کارروائی نہیں چلنے دی اور اس طرح مسلسل چودہویں دن بھی ایوان میں کام کاج ٹھپ رہا۔اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے دو مرتبہ التوا کے بعد تقریباً ڈھائی بجے راجیہ سبھا کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی گئی ۔لنچ کے بعد جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو کانگرس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما، مارکسی لیڈر سیتا رام یچوری، ڈی ایم کے تروچی شیوا، بہوجن سماج پارٹی کے ستیش چندر مشرا، ٹی آر ایس کے کیشو راو اور ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکھر رائے نے ایک آواز میں مطالبہ کیا کہ نوٹ بندی پر بحث شروع کرنے کے لئے اپوزیشن تیار ہے لیکن یہ مسٹر مودی کی موجودگی میں ہی ہونی چاہئے ۔ ان کی دلیل تھی کہ ٹوجی گھپلہ پر اس وقت کی اپوزیشن بی جے پی نے اس وقت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ کی موجودگی میں راجیہ سبھا میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا تھا اور مسٹر سنگھ بحث کے دوران ایوان میں موجودبھی رہے اسلئے مسٹر مودی کو بھی نوٹ بندی پر بحث کے دوران ایوان میں موجود رہنا چاہئے ۔
ادھر لوک سبھامیں بھی تعطل برقرار رہا اور اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے کام کاج میں رخنہ پڑ ااور دور مرتبہ التواکے بعد ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔نوٹ بندی کے سلسلے میں ایوان میں پیر کو صدرنشین نائب اسپیکر ارجن چرن سیٹًی نے ضابطہ193 کے تحت تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے جتندر ریڈی سے بحث شروع کروادی تھی لیکن اپوزیشن نے اس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے انہیں بولنے نہیں دیا تھا۔ آج بھی سہ پہر دو بجے جب وہ بحث کوآگے بڑھانے کے لئے کھڑ ے ہوئے تو اپوزیشن اراکین نے پھر نعرے بازی شروع کرتے ہوئے ضابطہ 184کے تحت بحث کرانے کا مطالبہ دہرایا۔شور شرابے کے دوران پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے اراکین سے پر سکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسٹر ریڈی کو اپنی بات کہنے دیں۔ مسٹر کمار نے کہا کہ مسٹر ریڈی کو اسپیکر نے پیر کو ہی اس موضوع پر بولنے کی اجازت دے دی تھی۔ اس پر اپوزیشن ناراض ہوگئے اور ہنگامہ تیز کردیا۔ اس پر صدر نشین پرہلاد جوشی نے ایوان کی کارروائی جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی ۔
اس سے قبل گیارہ بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی نوٹ بندی کی وجہ سے عام آدمی کو ہونے والی پریشانیوں کے بارے میں کانگریس کے ملک ارجن کھڑگے نوٹ بندی پر ووٹنگ کے ساتھ بحث کرانے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ اس پر پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار مشتعل ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ مسٹر کھڑگے جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں اسے ریکارڈ میں درج نہیں کیا جانا چاہئے ۔اسپیکرنے کہا کہ اگر اپوزیشن ضابطہ193 کے تحت بحث کے لئے تیار ہے تو بحث شروع ہوسکتی ہے ۔ روز روز ایک ہی طرح کا ہنگامہ نہیں چلے گا۔ لیکن کانگریس، ترنمول کانگریس اور بائیں بازوکے اراکین ایوان کے درمیان آگئے اور نعرے بازی شروع کردی ۔ مسٹر کھڑگے نے کچھ کہنے کی کوشش کی لیکن شور شرابے کی وجہ سے کسی کو سنائی نہیں دیا۔اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرادیا لیکن ہنگامہ بڑھتا گیااور انہیں ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ بارہ بجے جب کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تب بھی صورت حال میں کوئی فرق نہیں آیا اور ایوان کی کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔بعد میں جب دو بجے کارروائی شروع ہوئی تب بھی ہنگامہ جاری رہا اور ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔