نئی دہلی: جیٹ ایئر ویز کے خلاف نومبر میں مسافروں کی شکایات میں بھاری اضافہ سے اس معاملے میں اس نے طویل عرصے سے سب سے آگے رہنے والی ایئر انڈیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔
شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق، نومبر میں جیٹ ایئر ویز اور جیٹ لائٹ کے خلاف فی دس ہزار مسافر 2.6 شکایتیں درج کی گئیں جبکہ ایئر انڈیا کے خلاف فی دس ہزار مسافر 2.5 شکایتیں آئیں۔ اکتوبر میں یہ اعدادوشمار بالترتیب 1.3 اور 2.4 رہا تھا، یعنی اس معاملے میں سرکاری جہاز سروس کمپنی ایئر انڈیا کی کارکردگی بھی خراب ہوئی ہے ، لیکن جیٹ ایئر ویز کا مظاہرہ کہیں زیادہ خراب رہا ہے ۔
سب سے کم 0.1 شکایت فی دس ہزار مسافر وستارا کے خلاف آئی۔ انڈیگو کے خلاف یہ اعدادوشمار 0.3 اور اسپائس جیٹ کے خلاف 0.6 فی دس ہزار رہا۔
مسافروں کی سب سے زیادہ (32 فیصد) شکایتیں پرواز کے مسائل کو لے کر رہیں۔ 21.9 فیصد شکایتیں کسٹمر سروس کے معاملات سے منسلک، 18.9 فیصد بیگج کے بارے میں اور 12.7 فیصد ملازمین کے رویے کو لے کر آئیں۔
اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں بھی گھریلو ہوائی مسافروں کی تعداد میں 20 فیصد سے زیادہ کی تیزی کا سلسلہ جاری رہا۔ یہ اکتوبر کے 73.22 لاکھ سے 22.45 فیصد بڑھ کر نومبر میں 89.66 فیصد پر پہنچ گیا۔ سال کے پہلے 11 ماہ میں مسافروں کی تعداد 23.10 فیصد بڑھ کر نو کروڑ تین لاکھ 36 ہزار تک پہنچ گئی ہے ۔ گزشتہ سال جنوری سے نومبر کے درمیان یہ تعداد سات کروڑ 33 لاکھ 82 ہزار رہی تھی۔
وقت کی پابندی کے معاملے میں اسپائس جیٹ کی کارکردگی مسلسل بہترین قائم رہی۔ ملک کے چار میٹرو شہروں، دہلی، ممبئی، بنگلور اور حیدرآباد میں اس 81.7 فیصدفلائٹوں کا ٹیک آف / لینڈنگ وقت پر ہوئی۔ اس کے بعد بالترتیب جیٹ ایئر ویز اور جٹ لائٹ، وستارا اور انڈیگو کا مقام رہا۔ اس معاملے میں ایئر انڈیا 67.7 فیصد کے ساتھ سب سے نیچے رہی جبکہ 69 فیصد کے ساتھ گو ایئر نیچے سے دوسری جگہ رہی۔