بارہ بنکی (نامہ نگار)اروند یادو کے قتل کے سلسلہ میں دو ملزموں کو پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ ایس پی لیڈر سے
منسلک یہ قتل کا واقعہ پولیس کے لئے وقار کا مسئلہ بنا ہواتھا۔ جس کی سزا کے طور پر موجودہ کپتان آنند کلکرنی کو اپنی کرسی بھی چھوڑنا پڑی تھی۔ یاد رہے کہ ۱۵جنوری کو دن دہاڑے کوتوالی شہر کے قصبہ بنکی میں سماجوادی لیڈر اروند یادو کا ریشوجیسوال کے ذریعہ قتل کردیا گیا تھا۔
اس سلسلہ میں تھانہ کوتوالی شہر میں ایک مقدمہ دفعہ ۱۴۷، ۱۴۸،۱۴۹، ۳۰۷، ۳۰۲کے تحت ریشو جیسوال اور آٹھ دیگر ملزموں کے خلاف درج کیا گیاتھا۔پولیس سپرنٹنڈ نٹ آنند کلکرنی کے احکامات پر پولیس ٹیم ان ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہی تھی۔ جس کے نتیجے میں اس واردات میں ملوث دو ملزموں کو قتل میں استعمال کئے جانے والے آلات قتل طمنچہ اور زندہ کارتوس کے ساتھ صبح پانچ بجے چندراڈینٹل کالج بائی پاس تراہے کے پاس مخبر کی اطلاع پر گرفتار کرلیاگیا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ آنند کلکرنی نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ گرفتار ملزم ریشو جیسوال کے پاس سے قتل میں استعمال ہونے والا طمنچہ ۱۲بور اور ایک زندہ کارتوس اور دوسرے ملزم ششی کانت ورما کے پاس سے ایک طمنچہ ۳۱۵بوراور ایک زندہ کارتوس برآمد کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتارملزمین نے تحقیقات کے دوران مقتول اروند یادو کا قتل اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کیا جانا قبول کیا ہے۔ گرفتار ملزم ریشو جیسوال کے خلاف اس سے قبل کے آٹھ معاملات اور ششی کانت ورما کے خلاف تین سنگین دفعہ پہلے سے ہی درج ہیں۔ ملزمین کی گرفتاری کے سلسلہ میں پولیس ٹیم کو نقد انعام ایس پی کے ذریعہ دیئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔