بھوپال: نوٹوں کی منسوخی کے بعد بڑی تعداد میں بینک میں پرانے نوٹ جمع ہونے کے معاملے کی وجہ سے محکمہ انکم ٹیکس کے نشانے پر آئے مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور مدھیہ پردیش ہاؤسنگ اسوسی ایشن کے سابق چیئرمین سشیل واسواني کی رہائش گاہوں پر چھاپے کی کارروائی آج بھی جاری ہے ۔
انکم ٹیکس ذرائع کے مطابق دارالحکومت کو-آپریٹو بینک کے بانی صدر سشیل واسواني کے احاطے پر کل صبح سے جاری چھاپے کی کارروائی میں اب تک کروڑوں روپے کی جائیداد کا انکشاف ہو چکا ہے ۔چھاپے کی زد میں واسواني خاندان اور سشیل واسواني کے سسرال کے بھی کئی لوگ آئے ہیں۔ واسواني خاندان کے ہوٹل، تنصیبات اور بینک میں بھی محکمہ سروے کر رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ کے تقریباً 50 سے 60 اراکین کل سے سشیل واسواني کے تقریباً آٹھ ٹھکانوں پر دستاویزات کھنگالنے میں مصروف ہیں۔ دیر شام تک صورت حال صاف ہونے کی توقع ہے ۔الزام ہے کہ آٹھ نومبر کو نوٹوں کی منسوخی کے بعد سشیل واسواني کی طرف سے بینک میں بڑی تعداد میں پرانے نوٹوں کے طور پر رقم جمع ہوئی تھی، جس کے بعد سے وہ انکم ٹیکس محکمہ کی نظر میں تھے ۔ سشیل واسواني ریاست کے آمدنی وزیر اوما شنکر گپتا کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس بینک کے آپریشنل نظام میں وزیر مسٹر گپتا سمیت بی جے پی کے کئی رہنما شامل ہیں۔