لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہنگامے کی وجہ سے آج وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔ریاست کی 16 ویں اسمبلی کے آخری اجلاس میں ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی بی ایس پی اور بی جے پی رکن ایوان کے بیچوبیچ آ گئے ۔ بی ایس پی ارکان نے نیلی ٹوپی لگا رکھی تھی جس پر حکومت مخالف نعرے لکھے تھے ۔ بی ایس پی ارکان نے نیلے رنگ کے بینر بھی لے رکھے تھے ۔ان میں بلندشھر سانحہ کے سلسلے میں پارلیمانی امور کے وزیر اعظم خاں کے استعفی کے مطالبہ سے متعلق نعرے لکھے تھے ۔ بینرز کے ذریعے ریاست میں خواتین کے استحصال کے بہت سے معاملات کو بھی اٹھایا گیا تھا۔
بی جے پی اراکین ، اسمبلی اسپیکر ماتا پرساد پانڈے کے ایوان کے بیچ وبیچ آ گئے ۔وہ ہاتھوں میں بینر لیے ہوئے تھے اور حکومت کی مخالفت میں نعرے لگا رہے تھے ۔ اس درمیان، کانگریس کے اجے کمار للو کو لکھنؤ میں حال ہی میں ہوئے لاٹھی چارج میں ٹیچر کی موت پر اراکین کی توجہ اپنی طرف متوجہ کراتے دیکھا گیا۔وہ تختی لھراکر ہلاک شدہ استاد کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ ہنگامے کے دوران ایوان میں موجود وزیر اعلی اکھلیش یادو نے مسٹر للوکو بلا کر معاوضہ دئے جانے کی یقین دہانی کرائی۔بی ایس پی اور بی جے پی اراکین کے ہنگامے کے پیش نظر اسپیکر ماتا پرساد پانڈے نے ایوان کی کارروائی 12.20 بجے تک ملتوی کر دی اور اس طرح 16 ویں اسمبلی کے آخری سیشن کے پہلے دن کا وقفہ سوال ہنگامے کی نذر ہوگیا۔