نئی دہلی: ریو اولمپکس میں تاریخی چاندی کا تمغہ، ملک کا س سب سے بڑاکھیل ایوارڈ راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ، چائنا اوپن کے طور پر پہلا سپر سیریز کا خطاب، سال کی سب سے زیادہ سدھار لانے والی کھلاڑی کا ایوارڈ اور عالمی سپر سیریز فائنلس میں سیمی فائنل تک کا سفر، یہ ایسی کامیابیاں ہیں جنہوں نے 21 سالہ پی وی سندھو کو 2016 میں ہندستانی بیڈمنٹن کی ‘گولڈن گرل’ بنا دیا۔ سندھو نے جہاں اس سال حیرت انگیز کامیابیاں حاصل کی وہیں سابق نمبر ایک سائنا نہوال کیلئے یہ ایک مایوس کن سال رہا۔سندھو نے ریو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیت کر نہ صرف تاریخ رقم کی بلکہ انہوں نے ہر ہندستانی کے چہرے پر فخر بھری مسکراہٹ لا دی وہیں تمغہ کی سب سے مضبوط دعویدار سمجھی جا رہی سائنا کو اپنی چوٹ کی وجہ سے گروپ راؤنڈ میں ہار کر باہر ہو جانا پڑا۔
21 سال کی سندھو کیلئے 2016 ان کے کیریئر کا سب سے یادگار سال بن گیا۔ سندھو ریو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ حاصل کرنے والی پہلی ہندستانی کھلاڑی بن گئیں۔اس سے پہلے لندن اولمپکس 2012 میں سائنا نے کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔ہندوستان کے پہلے ایشیائی چیمپئن دنیش کھنہ نے کہا تھا کہ سندھو میں اولمپک میں تمغہ جیتنے کی صلاحیت ہے لیکن اس کے لئے انہیں اپنی کارکردگی میں تسلسل برقرار رکھنا ہوگا۔ کھنہ کی یہ بات صحیح ثابت ہوئی۔
سندھو کو ریو اولمپکس میں اپنے تاریخی چاندی کا تمغہ حاصل کرنے کا انعام ملک کے سب سے بڑے کھیل ایوارڈ راجیو گاندھی کھیل رتن کے طور پر ملا۔سندھو کو ایک دوسرے سے بڑا انعام دبئی میں ورلڈ سپر سیریز فائنلس سے پہلے ملا جب انہیں بین الاقوامی بیڈمنٹن فیڈریشن نے سال میں سب سے زیادہ سدھار لانے والی کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔یہ ایوارڈ پہلی بار شروع کیا گیا تھا۔