داعش کے جنگجو لیبیا کے شہر سرت میں پریڈ کرتے ہوئے۔ فائل تصویر 18 فروری 2015ء ۔
شیئر کریں
کویت میں ایک عدالت نے ایک فلپائنی عورت کو داعش میں شمولیت اور حملوں کی سازش کے الزام میں قصور وار قرار دے کر دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے اس بتیس سالہ عورت کو جیل کی سزا پوری ہونے کے بعد کویت سے بے دخل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔عدالت کا یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے اور مجرمہ اس سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کرسکتی ہے۔
اس فلپائنی عورت کو اگست میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس سے دوماہ قبل ہی کویت میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کے لیے آئی تھی۔اس کی گرفتاری کے بعد وزارت داخلہ نے بتایا تھا کہ اس نے داعش کی رکن ہونے اور کویت میں دہشت گردی کے حملوں کی سازش میں ملوّث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
اس عورت نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ اس کا خاوند لیبیا میں داعش کا ایک متحرک جنگجو ہے اور اسی نے اس کو فلپائن سے کویت آنے کے لیے کہا تھا۔
کویت میں عدالتوں نے حالیہ مہینوں کے دوران داعش کے متعدد جنگجوؤں ،اس کے ہمدردوں اور مالی معاونین کو مختلف مدت کی قید کی سزائیں سنائی ہیں۔اکتوبر میں کویتی پولیس نے ایک مصری ڈرائیور کو داعش کا رکن ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔اس نے اپنا کچرے سے بھرا ٹرک امریکیوں کی ایک گاڑی سے ٹکرا دیا تھا۔اس میں پانچ امریکی سوار تھے اور وہ زخمی ہوگئے تھے۔
ادھر فلپائن میں بھی داعش سے وابستہ گروپ کے جنگجو موجود ہیں۔انھوں نے حالیہ برسوں کے دوران میں متعدد بم دھماکے کیے ہیں اور تاوان کے لیے غیرملکی سیاحوں اور عیسائی مبلغوں کو اغوا کیا ہے۔فلپائن میں علاحدگی پسند ابو سیاف گروپ کے جنگجو بھی مسلم اکثریتی علاقوں میں سرکاری فوج کے خلاف مسلح کارروائیاں کررہے ہیں۔